شہروں کی آلودہ ہوا کوصاف کرنے والاغیرمعمولی ویکیوم کلینرتیار

ویب ڈیسک  جمعرات 27 اکتوبر 2016
یہ اہم ایجاد 300 میٹر کے دائرے میں رہتے ہوئے 4 کلومیٹر دور تک کی ہوا جذب کرسکتا ہے۔
 ۔ فوٹو: بشکریہ اینوینٹی کمپنی

یہ اہم ایجاد 300 میٹر کے دائرے میں رہتے ہوئے 4 کلومیٹر دور تک کی ہوا جذب کرسکتا ہے۔ ۔ فوٹو: بشکریہ اینوینٹی کمپنی

ایمسٹر ڈیم، ہالینڈ: دنیا کے گنجان آباد شہروں میں صنعتوں اور گاڑیوں سے نکلنے والا دھواں اور آلودگی دنیا کے اکثر ممالک میں لوگوں کو بیمار کررہی ہے اس کے لیے دنیا کا سب سے بڑا ویکیوم کلینر بنایا گیا ہے جو ہوا کو اپنے اندر جذب کرکے اسے پاک صاف کرکے فضا کو صاف کرتا ہے۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق دنیا میں فضائی آلودگی اس سطح پر جاپہنچی ہے کہ دنیا کی 90 فیصد آبادی ’’گندی ہوا‘‘ میں سانس لینے پر مجبور ہے جو ان میں کئی امراض کی وجہ بن رہا ہے۔ ہالینڈ کی ایک کمپنی نے ایسا ویکیوم کلینر طرز کا فلٹر تیار کیا ہے جس کی لمبائی 8 میٹر ہے اور اسے عمارتوں کی چھتوں پر لگا کر اطراف کی ہوا کو صاف کرنےکے لیے استعمال کیا جاسکے گا۔

کمپنی کے مطابق یہ ہوائی فلٹر 300 میٹر قطر میں 4 میل کی دوری اور 7 کلومیٹر اوپر کی جانب موجود ہوا کو کھینچ کر انہیں صاف رکھ سکتا ہے۔ اندازہ ہے کہ ایک گھنٹے میں یہ 8 لاکھ مکعب میٹر ہوا کو صاف کرسکتا ہے اور آلودگی کے چھوٹے ذرات کو 100 فیصد صاف کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

اس ویکیوم کلینیر کے ایک جانب سے ہوا اندر داخل ہوتی ہے اور دوسری جانب سے صاف ہوا باہر نکلتی ہے۔ اس میں دھویں، آلودگی اور کاربن کے ذرات پھنس جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ ہوائی جہاز سے خارج ہونے والی آلودگی دماغی امراض کی وجہ بن سکتی ہے جس کے ثبوت موجود ہیں۔

انداز ہے کہ ہوائی آلودگی سے پوری دنیا میں 60 لاکھ سے زائد افراد ہر سال لقمہ اجل بن رہے ہیں۔ چین کے شہر بیجنگ میں بھی ایسے بڑے بڑے ٹاور لگائے گئے ہیں جو ہوا کو صاف کرتے ہیں اور آلودگی جذب کرتے ہیں۔ ایک ٹاور ایک گھنٹے میں  1,059,440 مکعب فٹ ہوا صاف کرتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔