سرحدوں پر تجارتی انفرا اسٹرکچر کی تعمیر کے لیے ایشیائی بینک قرض دے گا

خصوصی رپورٹر  جمعرات 27 اکتوبر 2016
چمن، طورخم اورواہگہ پرجدید کراسنگ پوائنٹس قائم کیے جائیں گے، آئی سی ٹی آلات کے ذریعے سینٹرل کسٹمزوسیکیورٹی ڈیٹا بیس سے منسلک کیا جائیگا۔ فوٹو: فائل

چمن، طورخم اورواہگہ پرجدید کراسنگ پوائنٹس قائم کیے جائیں گے، آئی سی ٹی آلات کے ذریعے سینٹرل کسٹمزوسیکیورٹی ڈیٹا بیس سے منسلک کیا جائیگا۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) علاقائی تجارت کے فروغ کے لیے پاکستان کو25کروڑ ڈالر کا قرض فراہم کرے گا جس میں 10کروڑ ڈالر کا قرض رعایتی ہوگا جبکہ باقی 15 کروڑڈالر اے ڈی بی کے معمول کے ذرائع سے فراہم کیے جائیں گے، اس ضمن میں ایشیائی ترقیاتی بینک اور پاکستان کے درمیان باضابطہ طور پر معاہدہ طے پاگیا ہے جس پر سیکریٹری اقتصادی امور ڈویژن طارق باجوہ اور کنٹری ڈائریکٹراے ڈی بی وارنر لیپیچ نے دستخط کیے۔

معاہدے کے مطابق یہ رقم ریجنل ایمپروونگ بارڈر سروسز پروجیکٹ کے تحت علاقائی کراس بارڈ تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے خرچ کی جائے گی اور یہ منصوبہ 5سال میں مکمل ہوگا، مذکورہ 25 کروڑ ڈالر کے قرضے میں سے 15 کروڑ ڈالر ایشیائی ترقیاتی بینک کے معمول کے ذرائع اور10کروڑ ڈالر رعایتی ایشین ڈیولپمنٹ فنڈ سے فراہم کیے جائیں گے۔

منصوبے کے تحت چمن اور طورخم کے علاوہ واہگہ بارڈر پر جدید بارڈر کراسنگ پوائنٹ انفرااسٹرکچر قائم کیا جائے گا تاکہ زمینی راستے سے پاکستان کی افغانستان کے راستے کراس بارڈر تجارت کو فروغ مل سکے، اس منصوبے کے تحت مذکورہ کراسنگ پوائنٹ کے لیے انفرااسٹرکچر کے ساتھ سیکیورٹی ٹریڈ ایکویپمنٹ کی تنصیب کی جائے گی، اسی طرح ہر بارڈر کراسنگ پوائنٹ کو سینٹرل کسٹمز اور سیکیورٹی ڈیٹا بیس کے ساتھ منسلک کرنے کے لیے آئی سی ٹی آلات نصب کیے جائیں گے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔