چاول کی تحقیق کے ادارے ایکسپورٹرز کے حوالے کرنے کا امکان

بزنس رپورٹر  جمعرات 27 اکتوبر 2016
سہیل انورسیال نے رائس ملرز اورکاشتکاروں پرچاول کی کوالٹی بہتر بنانے پر بھی زور دیا۔ فوٹو: فائل

سہیل انورسیال نے رائس ملرز اورکاشتکاروں پرچاول کی کوالٹی بہتر بنانے پر بھی زور دیا۔ فوٹو: فائل

کراچی: رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے اعلیٰ اختیاراتی وفد نے چیئرمین محمود مولوی کی سربراہی میں وزیر زراعت سندھ سہیل انور خان سیال سے ملاقات کی جس میں ایسوسی ایشن کی مجلس عاملہ کے اراکین حاجی عبدالرؤف چیپل، عبدالطیف پراچہ، ندیم پولانی کے علاوہ اندرون سندھ کے آبادگار اور رائس ملرز کے نمائندے بھی شامل تھے۔

ایسوسی ایشن نے چاول کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک میز پر مدعو کرنے، تمام کے مسائل بغور سننے اور ان کے حل کے لیے وزیر زراعت کو خراج تحسین پیش کیا، ملاقات میں چاول کی تجارت میں بہتری کے لیے مختلف تجاویز زیر غور آئیں۔

وزیر زراعت نے برآمدات کے ذریعے زرمبادلہ فراہم کرنے کی مد میں رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے کردار کو سراہا اور چاول کے شعبے میں تحقیق و ترقی کیلیے سندھ کے 2 رائس ریسرچ انسٹیٹیوٹ کو پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کی بنیاد پر ایسوسی ایشن کو دینے کے لیے رضامندی ظاہر کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو اپنی سفارش بھیجنے کی یقین دہانی کرائی تاکہ چاول کے شعبے میں تحقیق وترقی (آراینڈڈی) کا کام جو طویل عرصے سے جمود کا شکار ہے کو فعال کیا جائے، اس طرح نہ صرف روزگار کے مزید مواقع حاصل ہوں گے بلکہ سندھ کے حالات میں مزید بہتری آئے گی۔

وزیر زراعت نے آبادگار اور رائس ملرز کے وفد کو چاول کی کوالٹی بہتر بنانے پر زور دیا کیونکہ جتنا اچھا چاول وہ فراہم کریں گے برآمدات کے شعبے میں زیادہ سے زیادہ زرمبادلہ حاصل ہوسکے گا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔