سانحہ کوئٹہ کا زخمی فوجی چل بسا، شہدا 62 ہوگئے

نمائندگان ایکسپریس / خبر ایجنسیاں  جمعرات 27 اکتوبر 2016
کوئٹہ شہر مکمل بند رہا، قومی پرچم سرنگوں، ملک بھر میں وکلا کی ہڑتال، بلوچستان اپیکس کمیٹی کا انکوائری کمیشن بنانے کا فیصلہ۔ فوٹو:اے ایف پی/فائل

کوئٹہ شہر مکمل بند رہا، قومی پرچم سرنگوں، ملک بھر میں وکلا کی ہڑتال، بلوچستان اپیکس کمیٹی کا انکوائری کمیشن بنانے کا فیصلہ۔ فوٹو:اے ایف پی/فائل

کوئٹہ / لاہور: کوئٹہ پولیس ٹریننگ سینٹر حملے میں زخمی ہونیوالا فوجی جوان دم توڑ گیا  جس سے شہدا کی تعداد 62 ہوگئی ہے، کوئٹہ شہر میں مکمل ہڑتال رہی، حملے میں شہید ہونیوالے متعدد اہلکاروں کی نماز جنازہ پنجاب کے مختلف شہروں میں ادا کی گئی، ملک بھر میں وکلا نے سوگ میں ہڑتال کی۔

تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں پولیس ٹریننگ سینٹر سریاب حملے میں زخمی ہونیوالا سیکیورٹی فورسز کا اہلکار سجاد سی ایم ایچ میںدم توڑ گیا اس طرح سانحہ میں شہدا کی تعداد 62 ہوگئی، فوجی جوان ساجد کا تعلق اسپیشل کمانڈو ونگ سے تھا، حملے کی اطلاع ملنے پر پاک فوج کی جانب سے موقع پر پہنچنے والے پہلے دستے میں سپاہی ساجد بھی شامل تھے جنہوں نے انتہائی دلیری کے ساتھ دہشت گردوں کا مقابلہ کیا۔

سانحہ کوئٹہ کیخلاف بدھ کو کوئٹہ میں مکمل ہڑتال رہی اور تمام سرکاری عمارتوں پر پرچم سرنگوں رہے، تیسرے روز بھی ملک میں فضاء سوگوار رہی، پاکستان بار کونسل کی اپیل پر ملک بھر میں وکلاء نے ہڑتال کی اور اجلاس منعقد کر کے واقعہ کی مذمت کی گئی، لاہور ہائیکورٹ اور ماتحت عدالتوں میں ہڑتال کی گئی، لاہور ہائیکورٹ بارکے اجلاس میں دہشت گردی کیخلاف مذمتی قرار داد بھی منظورکرلی گئی۔

صدرلاہورہائیکورٹ بار رانا ضیاء عبدالرحمن نے کہا ہے کہ ابھی کوئٹہ کی فضاوکلاء کی شہادت پر سوگوار تھی کہ ایک اورخوفناک سانحہ رونماہوگیا، پاکستان گلوبل ا نسٹی ٹیوٹ نے جی پی او گیٹ پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ،سانحہ کوئٹہ میں شہید ہونیوالے اہلکاروں کی پنجاب کے مختلف شہروں میں تدفین کردی گئی ہے، نماز جنازہ میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

ساہیوال کے نواحی چک 9-96 ایل میں شہید محمد عباس کانسٹیبل، گوجرہ میں فوجی جوان کمانڈو محمد ساجد، وہوا ابرار احمد کی نماز جنازہ کی گئیں اور انہیں سپردخاک کردیا گیا، دریں اثناء بلوچستان کی اپیکس کمیٹی نے پولیس ٹریننگ سنٹر کے دہشتگردی کے واقعے کی تحقیقات کیلیے وسیع اختیارات کے حامل انکوائری کمیشن کی تشکیل کا فیصلہ کیا ہے، کمیشن واقعہ کی مکمل چھان بین کر کے اپنی رپورٹ پیش کرتے ہوئے واقعہ کی ذمہ داری کا تعین بھی کریگا۔

صوبائی اپیکس کمیٹی کا اجلاس بدھ کے روز وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری کی صدارت میں ہوا، اجلاس کو متعلقہ اداروں کی جانب سے پی ٹی سی کے دہشت گردی کے واقعہ کی تفصیلات سمیت کوئٹہ شہر اور صوبے کی امن و امان کی مجموعی صورتحال اور سیکیورٹی اقدامات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔

اجلاس میں خودکش حملوں اور دہشت گردی کے دیگر واقعات کے تدارک اور روک تھام کے لیے ایک نئی حکمت عملی کے تحت اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اجلاس میں پولیس فورس اور پاک فوج کے مابین روابط اور قربت کو مزید بڑھانے اورپاک فوج کے زیراہتمام پولیس افسران کے لیے ریفریشرکورسسز کے انعقاد پر اتفاق کیا گیا۔ دوسری جانب بلوچستان کے چیف سیکریٹری نے ایک مراسلے میں پولیس، انتظامیہ اور ایف سی سے کہا ہے کہ محلوں کی سطح پر مقامی عمائدین کے تحت امن کمیٹیوں کو فعال بنایا جائے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔