لاہورہائیکورٹ نے وزیراعظم کی نااہلی سے متعلق درخواست پر جواب طلب کرلیا

ویب ڈیسک  جمعرات 27 اکتوبر 2016
عدالت نے وفاقی حکومت، الیکشن کمیشن اور اسپیکر قومی اسمبلی کو نوٹس جاری کردیئے۔ فوٹو؛ فائل

عدالت نے وفاقی حکومت، الیکشن کمیشن اور اسپیکر قومی اسمبلی کو نوٹس جاری کردیئے۔ فوٹو؛ فائل

 لاہور: چیف جسٹس لاہورہائیكورٹ مسٹرجسٹس سید منصورعلی شاہ نے وزیراعظم نوازشریف كی نااہلی کے لیے دائردرخواست پر وفاقی حكومت اور الیكشن كمیشن سمیت اسپیكر قومی اسمبلی سے جواب طلب كرتے ہوئے مزید سماعت 14 نومبر تك ملتوی كردی۔

دوران سماعت درخواست گزار پاكستان جسٹس اینڈ ڈیمو كریٹك پارٹی كے وكلاء نے عدالت كو بتایا كہ وزیراعظم نوازشریف پر منی لانڈرنگ، دھاندلی، اقربا پروری، ٹیكس چوری اور ناجائز اثاثے بنانے كے سنگین الزامات ہیں، اسپیكر قومی اسمبلی نے وزیراعظم كے خلاف دائر ریفرنس الیكشن كمیشن كو بھجوانے كی بجائے كسی قانونی جواز كے بغیر مسترد كردیا لہٰذا استدعا ہے كہ اسپیكرقومی اسمبلی كی جانب سے ریفرنس مسترد كیے جانے كے فیصلے كوكالعدم قراردیاجائے۔

درخواست گزار نے کہا کہ وزیراعظم اور ان كے خاندان نے غیرقانونی طورپراثاثے بنائے، وزیراعظم نے انتخابات میں اپنے اثاثوں كی تفصیلات بھی چھپائیں اس طرح وزیراعظم آئین کے آرٹیكل 62 اور 63 پر پورا نہیں اترتے لہٰذا انہیں نااہل كیاجائے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نصیربھٹہ نے عدالت كو آگاہ كیا كہ آئین كے آرٹیكل 69 كے تحت عدلیہ اسپیكر كے فیصلے كو كالعدم قرار نہیں دے سكتی لہٰذا درخواست غیرمؤثر قرار دے كر مستردكی جائے جس پر عدالت نے ریماركس دئیے كہ اسپیكر كے اختیار سے متعلق سپریم كورٹ فیصلہ سنا چكی ہے عدالت كو آگاہ كیا جائے كہ ركن قومی اسمبلی كے خلاف آنے والے ریفرنس پر اسپیكر كو كس حد تك كاروائی كااختیارہے۔عدالت نے مزید كہا آگاہ كیا جائے كہ اسپیكركوعدالتی نوعیت كے اختیارات حاصل ہیں یا انتظامی نوعیت كے۔عدالت نے كیس كی مزید سماعت 14نومبر تك ملتوی كرتے ہوئے الیکشن کمیشن، وفاقی حكومت اور اسپیكر قومی اسمبلی سے جواب طلب كرلیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔