- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
ہلیری یا ٹرمپ؛ امریکی عوام آج نیا صدر منتخب کریں گے
واشنگٹن:
بلوم برگ کی طرف سے جاری نئے سروے میں ہلیری کو 44 اور ٹرمپ کو41 فیصد عوام کی حمایت حاصل ہے۔ ہلیری کو خواتین، سیاہ فاموں، ہسپانوی باشندوں اور نوجوانوں کی حمایت حاصل ہے۔ صدارتی انتخاب میں 15 لاکھ سے زائد مسلمان بھی اپنے ووٹ کا حق استعمال کریں گے۔ 16 ممالک سے تعلق رکھنے والے40 ماہرین بطور مبصر انتخابی عمل کا جائزہ لے رہے ہیں۔ امریکی صدور کا انتخاب الیکٹورل کالج کے ذریعے بالواسطہ طور پر ہوتا ہے۔ صدارتی انتخاب میں سب سے پہلے امریکی عوام 538 الیکٹرز کا چناؤ کرتے ہیں جس سے الیکٹورل کالج وجود میں آتا ہے، جیتنے والے صدارتی امیدوار کو حتمی کامیابی کے لیے اس الیکٹورل کالج کے کم از کم 270 ارکان کے ووٹ حاصل کرنا ہوں گے۔
دریں اثناء امریکی تفتیشی ادارے ایف بی آئی نے ہلیری کلنٹن کو ای میل اسکینڈل سے کلیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئی ای میلز کی تحقیقات میں ایسے کوئی شواہد نہیں ملے جن سے یہ ثابت ہو کہ انھوں نے بحیثیت وزیرِ خارجہ قانون کی خلاف ورزی کی تھی نہ ہی انہوں نے خفیہ راز افشا کیے ہیں۔ ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کومے نے امریکی کانگریس کے اراکین کو ایک خط کے ذریعے آگاہ کیا ہے کہ ایجنسی نے ہلیری کی ای میلز کا جائزہ لے لیا ہے اور اس حوالے سے اس کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ ہلیری کی انتخابی مہم کے منتظمین کی جانب سے اس فیصلے کا خیرمقدم کیاگیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔