ایک ریکارڈ ہولڈر ’’چائے والا‘‘ بھی ہے، مگر

احسن سعید  بدھ 30 نومبر 2016
تاج محمد نے ایک گھنٹے میں سب سے زیادہ پش اپس کا ریکارڈ 20 مارچ 2016 کو بنایا جسے بعد میں گنیز ورلڈ ریکارڈ کی ویب سائٹ پر شامل کیا گیا ہے۔

تاج محمد نے ایک گھنٹے میں سب سے زیادہ پش اپس کا ریکارڈ 20 مارچ 2016 کو بنایا جسے بعد میں گنیز ورلڈ ریکارڈ کی ویب سائٹ پر شامل کیا گیا ہے۔

کراچی میں آتے ہوئے جاڑوں کے شام کی مخصوص ٹھنڈی ہوا چل رہی تھی اور میں دہکے ہوئے کوئلے پر تیار کردہ گرم گرم الائچی والی چائے سے بھری پیالی ہر تھوڑی دیر بعد ہونٹوں سے لگا کر ایک چسکی لیتا اور پھر اس کی بھینی بھینی خوشبو کا لطف لیتا۔ یکایک نزدیک سے گزرنے والی پٹریوں پر دور سے کراچی میں وارد ہونے والی کسی ریل گاڑی کی چھکاچھک گونجنے لگی، ابھی میں شام اور اس سرگم میں ہی کھویا ہوا تھا کہ میرے میزبان محسن نے میرا کاندھا ہلاتے ہوئے سوال داغ دیا ’’یار تمہیں پتہ ہے کہ یہ چائے ایک ورلڈ ریکارڈ ہولڈر نے بنائی ہے؟‘‘

میں نے چونک کر اس کی طرف دیکھا اور پھر اس چائے والے کی طرف جو دونوں ہاتھوں سے چولہے پر پڑی دو بڑی بڑی کیتلیوں میں بڑی پھرتی سے ایک ساتھ چائے بنارہا تھا، وہ ایک درمیانے قد، مضبوط جسامت، سانولے رنگ کے ساتھ ایک کلین شیو نوجوان تھا۔ میں نے سوچا چائے بنانے والے ورلڈ ریکارڈ ہولڈر کی چائے میں واقعی ایسا ہی ذائقہ ہونا چاہیئے۔

اس ’’چائے والے‘‘ نے ایک گھنٹے میں 2175 پش اپس لگا کر گنیز ورلڈ ریکارڈ قائم کیا ہوا ہے۔ میں نے چونک کر چائے کی پیالی میز پر دھردی، کیوںکہ میں صرف چائے بنانے میں ہی اس کے ورلڈ ریکارڈ کی توقع کر رہا تھا۔ اب مجھ سے انتظار نہ ہوا، جلدی سے باقی چائے کے بڑے بڑے گھونٹ بھرے اور اس کے چولہے کے پاس جاکر کھڑا ہوگیا۔ تاج حیران تھا کہ میں کیوں کر اس کے دھواں دیتے چولہے پر سوار ہوگیا ہوں۔

میں نے اشارے سے اسے کہا کہ آپ سے کچھ بات کرنی ہے اورکچھ ہی دیر بعد میری سید تاج محمد سے گفتگو ہورہی تھی۔ مجھے اس سے ملنے کی جستجو تھی کہ اتفاق سے کچھ دن قبل سماجی ذرائع ابلاغ (سوشل میڈیا) پر ایک خوب رو نوجوان کی بڑی دھوم مچی رہی، مگر یہ چائے والا تو پہلے ہی ریکارڈ ساز تھا۔ جانے کیوں ابھی تک اس کے کارنامے کو سراہا نہیں گیا۔

نام اس کا سید تاج محمد ہے اور یہ ملیر کراچی کے علاقے شمسی سوسائٹی کے قریب تاج ہوٹل کے نام سے چائے کا ریستوران چلاتا ہے اور شاہ فیصل کالونی میں واقع ایک فٹنس کلب میں سات سال سے ممبر ہے، جہاں سے اس نے مارشل آرٹس سیکھ رکھا ہے اور اس کے مطابق فٹنس سے متعلق مختلف ورلڈ ریکارڈز کے لیے وہاں کوششیں جاری رہتی ہیں۔

تاج محمد نے ایک گھنٹے میں سب سے زیادہ پش اپس کا ریکارڈ 20 مارچ 2016ء کو بنایا جسے بعد میں گنیز ورلڈ ریکارڈ کی ویب سائٹ پر شامل کیا گیا ہے۔

تاج کے مطابق اسے ریکارڈ بنانے کے بعد پذیرائی تو کافی ملی لیکن صرف انٹرویوز کی حد تک، لوگوں کی طرف سے مدد کے وعدے بھی کئے جاتے لیکن صرف شوز کے دوران، اس کے بعد کچھ نہیں ہوا۔

اگر مجھے اسپانسرز ملتے ہیں تو میں ایک نہیں درجنوں ریکارڈز بناسکتا ہوں، حکومت کی طرف سے بھی کوئی تعاون نہیں کیا جاتا۔ تاج کی آنکھوں میں بھری پُراعتمادی اس کے حوصلوں کی گواہی دے رہی تھی۔

چائے کا کام تاج کا خاندانی پیشہ ہے، جبکہ جسمانی فٹنس اس کا شوق ہے۔ ورلڈ ریکارڈ بنانے میں اسے 7 سال محنت کرنا پڑی اور اس کامیابی کو حاصل کرنے میں اس کے استاد نے اس کا بھرپور ساتھ دیا جو خود بھی کئی ریکارڈز کے مالک ہیں۔ جب میں نے اس سے شادی کے بارے میں پوچھا تو وہ تھوڑا سا شرمایا اور بتانے لگا کہ اس کی شادی کی تیاریاں عروج پر ہیں اور وہ جلد ہی دولہا بننے والا ہے۔

تاج کی صرف چائے ہی نہیں بلکہ اس کا اخلاق بھی مشہور ہے، اس کے علاقہ کے لوگ آتے جاتے اس سے خوشی سے مل کرجاتے ہیں اور ہر طرح کے تعاون کی پیشکش بھی کرتے ہیں۔ وہ خاص طور پر نوجوانوں میں مقبول ہے، اور اُن کا سینہ اس بات سے مزید چوڑا ہوجاتا ہے کہ تاج پاکستان کے نام ایک ورلڈ ریکارڈ میں اضافے کی وجہ ہے۔

میں نے تاج کی کہانی جب اپنے ٹوئٹر پر شیئر کی تو سینکڑوں لوگوں نے اسے آگے پھیلانے میں میری مدد کی اور مختلف خیالات کا اظہار بھی کیا۔

سیاب کے مطابق یہ کہانی پڑھ کر آپ فخر بھی کریں گے اور اداس بھی ہوجائیں گے۔

ایک خاتون نے کہا کہ ان کو چائے تب تک پسند نہیں تھی جب تک انہوں نے یہ کہانی نہ پڑھی تھی۔

سبحان پہلے سے ہی تاج کی چائے کے شیدائی ہیں۔

اصل بات تو یہ ہے کہ ہم اپنے اصل سرمائے اور اثاثوں کی قدر کرنا سیکھیں اور دنیا میں پاکستان کی ایسی شناخت متعارف کرائیں جو دہشت گردی، شدت پسندی کے تاثرات کو زائل کردے۔

اِس تحریر کو پڑھنے سے پہلے کیا آپ ریکارڈ ہولڈر ’چائے والے‘ کے بارے میں کچھ جانتے تھے؟

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

اگر آپ بھی ہمارے لئے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کےساتھ[email protected] پر ای میل کریں۔
احسن سعید

احسن سعید

بلاگر پیشے کے اعتبار سے ڈیجیٹل میڈیا مارکیٹنگ سے تعلق رکھتے ہیں، جب کام نہیں کرتے تو لکھتے اور سفر کرتے ہیں۔ انہیں ٹوئٹر پر فالو کریں: aey@

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔