اسپرین امراضِ قلب اور کینسر کو روکنے میں مددگار ہے، امریکی ماہرین

ویب ڈیسک  جمعـء 2 دسمبر 2016
ایک طویل تحقیق کے بعد معلوم انکشاف ہوا ہے کہ 60 سال عمر کے افراد بھی اسپرین کو معمول بناکر فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔  فوٹو؛ فائل

ایک طویل تحقیق کے بعد معلوم انکشاف ہوا ہے کہ 60 سال عمر کے افراد بھی اسپرین کو معمول بناکر فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔ فوٹو؛ فائل

کیلیفورنیا: امریکی ماہرین کا کہنا ہےکہ جوان اور بالخصوص عمررسیدہ افراد بھی اسپرین کا باقاعدہ استعمال کرکے نہ صرف امراضِ قلب اور کینسر سے محفوظ رہ سکتے ہیں بلکہ ان کی عمر بھی بڑھ سکتی ہے۔

بوڑھے افراد اگر اسپرین کا باقاعدہ استعمال کرتے رہیں تو اس سے صحت بہتر رہتی ہے بلکہ سالانہ 692 امریکی ڈالرز بھی بچائے جاسکتے ہیں جوبیمار ہونے پر ان کے معالجے پر خرچ ہوسکتے ہیں۔ یہ تحقیق امریکی ادارے ایف ڈی اے کی اس مؤقف کی تردید کرتی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ روزانہ اسپرین کھانے سے پیٹ اور دماغ میں خون کے رساؤ اور فالج ہوسکتا ہے۔

یہ تحقیق یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا کے سائنسدانوں نے کی ہے جن کے مطابق اسپرین کی کم ڈوز روزانہ کھانے سے صحت پر اس کے بہترین اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ یونیورسٹی کے سروے کا خلاصہ یہی ہے کہ اسپرین صحت پر طویل مدت کے مثبت اثرات مرتب کرتی ہے یہ خون کو پتلا رکھ کر اس کی روانی کو بڑھاتی ہے اور یوں بلڈ پریشر اور امراضِ قلب کو روکتی ہے۔

ماہرین نے دو جدید ترین ماڈلوں کو دیکھتے ہوئے بتایا کہ اگر اسپرین کھانے کو معمول بنالیا جائے تو 51 سے 79 سال تک کے ایک ہزار میں سے دل کے 11 اور کینسر کے 4 کیسوں کو ٹالنا ممکن ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔