جعلی ادویات بنانے والی فیکٹریاں قتل گاہیں ہیں، وزیراعلی پنجاب

ویب ڈیسک  ہفتہ 3 دسمبر 2016
جعلی ادویات والوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا ہے، شہبازشریف: فوٹو: فائل

جعلی ادویات والوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا ہے، شہبازشریف: فوٹو: فائل

 لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ جعلی ادویات بنانے والی فیکٹریاں قتل گا ہیں ہیں جن کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا ہے۔

لاہورمیں جعلی ادویات کی بیخ کنی سے متعلق اجلاس سے خطاب کے دوران شہبازشریف نے کہا کہ اسپیشل برانچ محکمہ صحت نے جعلی ادویات بنانے والوں کے خلاف بھرپورکارروائی کی، عوام کی صحت سے متعلق ہم اللہ کوجواب دہ ہیں، جعلی ادویات بنانے والوں سے آہنی ہاتھ سے نمٹنا فرض منصبی ہے، خامیاں اورکمزوریاں انسانوں میں ہوتی ہیں ورنہ ہم فرشتے کہلوائیں، ماضی میں بھی کارروائیاں کی گئیں مگر یہ ادھوری رہیں لیکن اب جعلی ادویات سے متعلق قانون منظور کرائیں گے کیونکہ جعلی ادویات کی فیکٹریاں قتل گاہیں ہیں اور پنجاب میں جعلی ادویات کا دھندا موجود ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جب افسران غریب کے بچے کو اپنا بچہ سمجھیں گے تو بہتری آئے گی اور پاکستان میں اتنی سکت موجود ہے کہ کھویا مقام حاصل کرے۔ جعلی ادویات بنانے والوں کے خلاف کامیابیاں اور ناکامیاں دونوں ہیں، جعلی ادویات بنانے والے انسانیت کے قاتل ہیں، جعلی ادویات کی وجہ سے کئی خاندانوں کے پیارے چلے گئے جب کہ سب کواللہ کے حضور اس کا جواب دینا ہوگا۔

شہبازشریف نے کہا کہ ادویات بنانے والی فیکٹریاں کسی صوبے کی نہیں پورے پاکستان کی ہیں، ادویات بنانے والی فیکٹریوں میں کیا انتظامات ہیں سب چیزوں کا جائزہ لینا ہوگا، ملک بھر میں سب کو ان کمپنیوں کو پری کوالیفائی کرنا چاہیے تھا، اس سال ہم نے ادویات بنانے والی کمپنیوں کو پری کوالیفائی کیا۔

شہبازشریف کا کہنا تھا کہ یہ کیسا پاکستان ہے کہ اشرافیہ بہترین ادویات لےغریب جعلی دواکھائے، جعلی ادویات بنانے والوں کا خاتمہ سب کی ذمے داری ہے اور جب تک صوبے میں جعلی ادویات کاخاتمہ نہیں کرلیتے چین سےنہیں بیٹھیں گے اورجعلی ادویات والوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ جھوٹ بولنے سے کام نہیں چل سکتا جب کہ ہم سمجھیں کہ تقریریں کرکے نظام ٹھیک کرلیں گے تو یہ خام خیالی ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔