ایک نیا پاکستان

عبدالقادر حسن  بدھ 7 دسمبر 2016
Abdulqhasan@hotmail.com

[email protected]

پاکستان جس خطے میں واقع ہے اس خطے کا کوئی بھی فیصلہ پاکستان کی مرضی و منشاء کے بغیر نہیں ہو سکتا۔ جغرافیائی اعتبار سے قدرت نے اس ملک کو زمین کا ایک ایسا خطہ دیا ہے جس میں سے یا اس پر سے گزر کر اس خطے کا کوئی بڑا فیصلہ ممکن نہیں ہے۔ اگر پاکستان سے صرف نظر کرکے کوئی فیصلہ کیا جاتا ہے تو یہ سراسر ہمارے حکمرانوں اور سیاستدانوں کی نالائقی ہے۔

ذرا نقشہ پر نظر ڈالیے اور بتائیے کہ ہم جب سمندر کو عبور کرکے خشکی کا رخ کرتے ہیں تو راستے میں پاکستان کھڑا دکھائی دیتا ہے اور اسے عبور کر کے کہیں جانا ہو تو اس کی مرضی کے بغیر ممکن نہیں۔ پاکستانیوں کی محنت اور ذہانت نے اس ملک کو دنیا کا سب سے بڑا طاقت ور ہتھیار ایٹم بنانے کی صلاحیت دے دی ہے۔ پاکستان کے دولخت ہونے پر اس کے دشمن بہت خوش تھے کہ یہ خطرناک ملک اب ٹوٹ کر آدھا ہو چکا ہے اور اس کے جغرافیے کے ساتھ اس کے عوام کی ہمت بھی ٹوٹ چکی ہوگی۔

اب یہ صرف ایک ایسا ملک رہ گیا ہے جس کے ناخن نہیں ہیں اور جس کے عوام کی ہمت بھی ٹوٹ چکی ہے۔ مشرق و مغرب میں پھیلا ہوا پاکستان ناقابل تسخیر ہی نہیں اپنے خطے کا کوئی سرکردہ اور بڑا ملک تھا جس کے مقابلے کی کسی میں جرات نہیں تھی لیکن اس کے اندرونی اور بیرونی دشمنوں نے اس ملک کی کمر توڑ دی اور اسے برائے نام مشرقی خطے کا ایک ملک بنا دیا جس کے ہونے نہ ہونے کا کوئی فرق نہیں پڑتا۔

پاکستان کے دولخت ہونے  کا اتنا بڑا سانحہ تھا کہ اس کے غیرت مند اور ہنرمند شہریوں کو اپنی یہ کمزور حیثیت قبول نہ تھی۔ یہ تو ممکن نہیں تھا کہ عالمی اور جغرافیائی حالات میں اس ملک کو پھر سے جوڑ دیا جائے لیکن جو بچ گیا تھا اس میں اتنی طاقت جمع کی جا سکتی ہے کہ اس کی کمزوری طاقت میں بدل جائے چنانچہ غیرت مند پاکستانی ماہرین اور سائنس دانوں نے اس کمزوری کا حل تلاش کر لیا اور ٹوٹے ہوئے بددل ملک کو ایک عالمی طاقت میں بدل دیا،  یہ غیر معمولی کارنامہ اس ٹوٹے ہوئے بددل ملک کے عوام نے کر دکھایا۔ اور جو ملک بچ گیا تھا اس کو دنیا کی ایک ایٹمی طاقت بنا کر اس کے دشمنوں کے منہ میں خاک ڈال دی اور اسے ایک ناقابل تسخیر ملک بنا دیا۔

جس ملک کے دشمنوں نے اسے قریب قریب ختم کر دیا تھا اور اسے توڑ کر اس کی جان نکال دی تھی،  وہ ملک پھر سے زندہ ہی نہیں ہوا پہلے سے زیادہ طاقت ور اور ایک عظیم قوت بن گیا۔ ٹوٹے پھوٹے پاکستانیوں نے اپنے ملک کو ایٹم کی طاقت سے مسلح کر دیا اور یوں اسے پھر سے ایک ناقابل تسخیر ملک بنا دیا۔ آج کا پاکستان ایک زندہ رہنے والا ملک ہے جس کے دشمن اس کا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکتے، کسی فوجی یلغار میں اتنی طاقت نہیں ہو سکتی کہ وہ اس ایٹمی ملک کو بری نظر سے دیکھ بھی سکے، اس ملک میں اب اتنی طاقت موجود ہے کہ اسے دشمن اپنی جان پرکھیل کر ہی کوئی نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

پاکستان جب بنا تھا تو دنیا کے اس خطے میں خوف کی ایک لہر دوڑ گئی تھی کہ اب یہاں ایک نظریاتی مسلمان ملک موجود ہے اور اس کی مرضی کے بغیر کچھ نہیں ہو سکتا لیکن پاکستان کے عقلمند دشمنوں اور چالاک دوستوں نے بھی ہر کوشش کرکے  دیکھی مگر پاکستان کو ایک کمزور کی حیثیت سے نہ  دیکھ سکے بلکہ یہ ملک پہلے سے زیادہ طاقت ور بن کر ابھرا البتہ اس کے اندرونی دشمن اتنے کامیاب ضرور ثابت ہوئے کہ انھوں نے پاکستان کو کمزور کرنے کی کامیاب کوشش کی اور اس میں کامیاب بھی ہوئے لیکن پاکستان کے جاندار اور غیرت مند عوام نے ایک گروہ ایسا تیار کر لیا جس نے پاکستان کی کمزوری کو ختم کر دیا اور دشمنوں کی خواہشات کو خاک میں ملا دیا۔

اس ٹوٹے ہوئے ملک کی شکست و ریخت یہ ٹوٹا ہوا بددل اور مایوس عوام کا ملک دنیا کو دیکھتے دیکھتے ایک طاقت بن کر ابھرا اور اس کے دشمن خاک چاٹنے لگے اور اب تک ان کی یہی حالت ہے اس ملک کو اب کسی سے کوئی جان لیوا خطرہ نہیں ہے جب کہ یہی ملک دشمنوں کے ہاتھوں ٹوٹ بھی چکا تھا۔ قدرت کا تماشا دیکھیے کہ ایک مردہ ملک نہ صرف زندہ ہوا بلکہ زندہ بھی ایسا کہ اپنے خطے کی ایک طاقت بن گیا۔ اس کے دشمن جو کل تک کامیاب تھے اب ناکام ہو کر اسے انتہائی مایوس نظروں سے دیکھ رہے ہیں اور دیکھتے رہیں گے کیونکہ اس ملک کے عوام زندہ ہیں اور زندہ رہنا جانتے ہیں۔ اب یہ ایک نیا پاکستان بھی ہے دشمن کو جلانے کے لیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔