رنگ کے ماسٹر، دل کے بادشاہ

کلیم اللہ رجر  اتوار 11 دسمبر 2016
یہ ریسلرز بظاہر بے رحم اور جارحانہ مزاج دکھائی دیتے ہیں، مگر ہیں تو وہ بھی انسان۔ ان کے سینے میں بھی دل ہے اور وہ دوسروں کے درد کو ایک عام انسان کی طرح محسوس کرتے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

یہ ریسلرز بظاہر بے رحم اور جارحانہ مزاج دکھائی دیتے ہیں، مگر ہیں تو وہ بھی انسان۔ ان کے سینے میں بھی دل ہے اور وہ دوسروں کے درد کو ایک عام انسان کی طرح محسوس کرتے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

مختلف شعبوں اور مکتبہ فکر سے جڑے لوگوں کی زندگی اور شخصیات کے کئی ایسے پوشیدہ پہلو بھی ہوتے ہیں، جن کو جانے اور سمجھے بناء ان کے بارے میں حتمی رائے قائم نہیں کی جاسکتی۔ اگر پروفیشنل ریسلرز کی بات کی جائے تو وہ بظاہر بڑے بے رحم اور جارحانہ مزاج دکھائی دیتے ہیں، مگر ہیں تو وہ بھی انسان۔ ان کے سینے میں بھی دل ہے اور وہ دوسروں کے درد کو ایک عام انسان کی طرح محسوس کرتے ہیں۔ 

یہ بات ہم اِس لیے کہہ رہے ہیں کہ کئی دبنگ ریسلر فلاحی کاموں میں کسی سے پیچھے نہیں، اپنی ذات کے خول سے نکل کر دوسروں کے لئے آسانیاں پیدا کرنا اور خدمت خلق کو انہوں نے اپنا مقصد بنالیا ہے۔ اسی لئے ریسلنگ کی دنیا کے کچھ ایسے رنگ ماسٹر ہیں جو اپنے کھیل کے بادشاہ ہونے کے ساتھ ساتھ ضرورت مند لوگوں کے دلوں پر بھی حکمرانی کرتے ہیں اور قدر کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں۔ انہی پہلوانوں کا تذکرہ ذیل میں دیا جاتا ہے۔

انڈر ٹیکر

’ڈیڈ مین‘ کے نام سے مشہور ریسلر انڈرٹیکر اکثر اپنے حریفوں کو بڑی بے رحمی سے پیٹتے ہیں، کسی کو زندہ دفنانا یا کسی کو پنجرے (رنگ) میں قید کرنا ان کے بائیں ہاتھ کا کھیل ہے۔ اگرچہ ان کی آنکھوں سے دہشت اور وحشت ٹپکتی ہے مگر ان کا دل موم کی طرح نرم ہے۔

انڈر ٹیکر نے سنہ 2013ء میں جانوروں کے حقوق کے لئے کام شروع کیا اور اس مقصد کے لیے ’دی گھوسٹ‘ نامی اپنی پسندیدہ موٹر بائیک نیلام کردی۔ نیلامی سے حاصل کردہ رقم سے انہوں نے اپنی سابقہ بیوی سارہ کے ساتھ مل کر امریکی ریاست ٹیکساس کے وٹرنری میڈیسن اینڈ بائیو میڈیکل سائنسز کالج میں کتوں اور دیگر جانوروں کی زندگی بچانے کے لئے فنڈ اکٹھا کرنے کی مہم شروع کی۔

انڈر ٹیکر نے چندہ جمع کرنے والی مہم ’دی زیوئس‘ کے ذریعے ٹیکساس ریاست میں بیمار جانوروں کے علاج میں مدد فراہم کی۔ زیوئس ان کے کتے کا نام تھا جو کہ سال 2004ء میں مرگیا تھا۔

 سی ایم پنک

ڈبلیو ڈبلیو ای ریسلنگ میں تین بار ورلڈ ہیوی ویٹ چیمپیئن کا ٹائٹل جیتنے والے فل جیک بروکس المعروف ’سی ایم پنک‘ 2008ء سے فلاحی کاموں میں پیش پیش ہیں۔ انہوں نے میک اے وش فاؤنڈیشن کے پلیٹ فارم سے سینکڑوں ضرورت مند افراد کی خدمت کی ہے۔

سی ایم پنک نے میک اے وش کی طرز پر بچوں کے لئے ’کڈز وش نیٹ ورک‘ کی شروعات بھی کی جو غذائی قلت کا شکار اور بے سہارا بچوں کے لئے امید کے کرن ثابت ہوا۔ جبکہ امریکا سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں کھیلوں کے چیریٹی مقابلوں میں حصہ لیا اور دل کھول کر امداد دی۔ پچھلے سال انہوں نے اپنی شیورلیٹ کار بھی اسی مقصد کے لئے نیلام کر دی۔

رومن رینز 

ڈبلیو ڈبلیو ای کے جانے مانے سپر اسٹار رومن رینز ضرورت مند انسانوں کی مدد کے لئے ’ڈو سم تھنگ‘ نامی آرگنائزیشن کے پلیٹ فارم سے اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں، جہاں پر ان کا ساتھ دینے کے لئے جان سینا بھی ہمہ وقت موجود رہتے ہیں۔

پچھلے سال رومن رینز کی آرگنائزیشن ’ڈو سم تھنگ‘ کو فلاحی کام کرنے والی تنظیموں کی فہرست میں 14ویں پوزیشن دی گئی۔

رومن رینز چیریٹی بز ڈاٹ کام کی نیلامی میں بھی شرکت کرتے رہے ہیں جس کا مقصد نیویارک پولیس اور فائر فائٹر ادارے کے فوت ہونے والے اہلکاروں کے اہل و عیال کو مالی امداد فراہم کرنا ہے۔ ایک مقابلے کے دوران انہوں نے اپنے جوتے اتار کر ڈانسنگ شوز پہنے اور حاصل کردہ رقم سے بچوں کے ایک اسپتال کی مالی معاونت کی۔

ہلک ہوگن

لیجنڈری ریسلر ہلک ہوگن کے چاہنے والے بے شمار ہوں گے اور ان میں وہ بھی شامل ہیں جنہوں نے ان کی شخصیت کا ایک مہربان روپ دیکھا ہے۔ سب سے پہلے سنہ 1987ء میں انہوں نے جسمانی کمزوری پر تحقیق کے مقصد سے فنڈ اکٹھا کرنے کے لئے منعقدہ میراتھن ریس میں شرکت کی۔

وہ ’میک اے وش فاؤنڈیشن‘ کا حصہ رہے اور ذیابیطس کے مریضوں کے لئے فلاحی کاموں میں بھی بڑھ چڑھ کر شرکت کی۔ سال 2015ء میں ہلک ہوگن نے اسپیشل اولمپکس فنڈ ریزنگ مہم میں جان سینا اور اسٹیفنی مکموہن کا بھرپور ساتھ دیا، جس کے بدولت ڈبلیو ڈبلیو ای کے جانب سے مستحقین کو 25 ہزار ڈالر کا عطیہ پیش کیا گیا۔

انہوں نے کینسر کے مریضوں کی امداد کے لیے اپنی کار بیچی، جس کی قیمت ایک ملین ڈالر لگی اور یہ رقم بھی کار خیر میں صرف کی گئی۔ ہلک ہوگن کی یادگار ترین خدمات ففٹی لیگس فاؤنڈیشن کے لیے ہیں، جہاں انہوں نے معذور افراد کے لیے مصنوعی ٹانگیں اور دیگر اعضاء کی فراہمی میں کلیدی کردار ادا کیا۔

رینڈی اورٹن

ڈبلیو ڈبلیو ای کے کم عمر ترین ہیوی ویٹ چیمپیئن رینڈی اورٹن جب رنگ میں ہوتے ہیں تو دماغ سے لڑتے ہیں مگر ذاتی زندگی میں وہ اپنے دل کے کہنے پر چلتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ ’میک اے وش فاؤنڈیشن‘ کے فلاحی کاموں کے لئے ایک یا دو بار نہیں بلکہ سینکڑوں بار اپنا قیمتی وقت دے چکے ہیں۔

رینڈی اورٹن نے اپنے ساتھی ریسلر جان سینا کے ساتھ سافٹ بال گیمز میں حصہ لے کر بھی فنڈ اکٹھا کیا، جبکہ ان کی دیگر فلاحی خدمات بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ ایک بار وہ مداحوں کو آٹو گراف دینے کی مہم میں گھنٹوں تک دھوپ میں خندہ پیشانی کے ساتھ کھڑے رہے۔

 ڈینیئل برائن

ڈینیئل برائن مایہ ناز ریسلر اور فلاحی ادارے ’یس موومنٹ‘ کے بانی ہیں۔ جب بھی کسی ضرورت مند نے ان سے مدد طلب کی ہے، انہوں نے کسی کو مایوس ہونے نہیں دیا۔

یہ غالباَ سنہ 2012ء کی بات ہے جب ڈینیئل برائن نے اپنے فلاحی ادارے کی معرفت دماغی سرطان میں مبتلا ایک 6 سالہ بچے کونر میکالک سے ملاقات کی تھی، کیونکہ اپنے فیوریٹ ریسلر سے ایک بار ملنا اس بچے کی سب سے بڑی خواہش تھی۔

ڈینیئل برائن اور کونر کے درمیان دوستی دو برس تک برقرار رہی۔ اسی دوران ریسل مینیا چیمپیئن شپ میں ننھے کونر نے ڈینیئل برائن کو اپنی آنکھوں کے سامنے رنگ میں لڑتے دیکھا۔ سنہ 2014ء میں برین کینسر نے کونر میکالک سے زندگی چھین لی، اس حادثے پر برائن بہت رنجیدہ ہوئے۔

ڈینیئل برائن حالیہ برس سے کینسر کے جان لیوا مرض سے آگاہی کی ایک مہم کا حصہ بنے ہیں۔ اسی سلسلے میں وہ ایسے بچوں کو وگ مہیا کرتے ہیں جن کے قدرتی بال دوران علاج جھڑ گئے تھے۔ جبکہ ’میک اے وش فاؤنڈیشن‘ کے لئے بھی ڈینئل برائن نے قابل قدر خدمات دی ہیں۔

ونس مکموہن

ڈبلیو ڈبلیو ای ریسلنگ کے کرتا دھرتا ونس مکموہن اور ان کی اہلیہ لنڈا اب تک لاکھوں ڈالر فلاحی کاموں پر خرچ کرچکے ہیں۔ دونوں میاں بیوی امریکا کی مختلف یونیورسٹیز اور آرمی اسکولوں کو باقاعدگی سے فنڈنگ کرتے ہیں، جبکہ انہوں نے پنسلوینیا میں ٹینس فیکلٹی بھی تعمیر کروائی ہے۔

مکموہن اور لنڈا ’کلوز اپ فاؤنڈیشن‘ کے توسط سے امریکا کی مختلف ریاستوں میں مڈل اسکولوں کے ہونہار طلباء و طالبات کو آگے بڑھنے اور واشنگٹن ڈی سی تک رسائی حاصل کرنے کے لئے مالی مدد بھی فراہم کرتے ہیں۔ اس نیک مقصد میں ونس مکموہن کا دیگر ریسلر بھی مالی تعاون کرتے ہیں۔

دی راک

ڈوائن جانسن المعروف ’دی راک‘ چیریٹی تقریبات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں اور ان کی شرکت کی وجہ سے مختلف فلاحی اداروں کو اچھی خاصی فنڈنگ مل جاتی ہے، کیونکہ راک کے چاہنے والوں کی کمی نہیں ہے۔

راک نے دوسرے ریسلرز کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ’دی ڈوائن جانسن راک فاؤنڈیشن‘ کا سنگ بنیاد رکھا، جس کا مقصد ذہنی اور جسمانی طور پر معذور بچوں کو معاشرے کا ایک مضبوط فرد بنانا ہے۔ معذور بچوں کی بہتر فٹنس اور معیاری تعلیم کی فراہمی دی راک فاؤنڈیشن کی اولین ترجیحات ہیں۔

 ٹرپل ایچ

ٹرپل ایچ ڈبلیو ڈبلیو ای ریسلنگ کا ایک بڑا نام ہیں جو اپنی بیوی اسٹیفنی مک موہن کے ہمراہ ’کونورز کیور‘ کے نام سے ایک فلاحی کام کرتے ہیں، جبکہ انہوں نے امریکا کے شہر پٹزبرگ کے بچوں کے اسپتال کی فنڈنگ کا ذمہ بھی اٹھایا ہوا ہے۔

ٹرپل ایچ بتاتے ہیں کہ ان کے دل میں دکھی انسانیت کی خدمت کا جذبہ تب بیدار ہوا، جب وہ پٹزبرگ میں کینسر کے مریض 8 سالہ بچے کونور سے ملے تھے، جو کہ مفلسی اور بروقت علاج کی سہولت نہ ملنے کی وجہ سے بن کھلے پھول کی طرح وقت سے پہلے ہی مرجھا گیا تھا۔

جان سینا

جان سینا کی فلاحی کام اور خدمات کا اگر ریسلنگ کے دیگر سپر اسٹارز سے موازنہ کیا جائے تو وہ سب سے آگے نظر آتے ہیں۔ سچ تو یہ ہے کہ جان سینا دوسروں کے لئے رول ماڈل ہیں۔ انہوں نے اپنا تن، من اور دھن لگا کر ڈبلیو ڈبلیو ای کا ایک سافٹ امیج پیش کیا ہے۔

اسپیشل اولمپکس ہوں یا ’میک اے وش‘ کے توسط سے ننھے بچوں کی خواہشات کو پورا کرنا ہو، ہر معاملے میں جان سینا دونوں ہاتھ باندھے ہر وقت حاضر رہتے ہیں۔

جان سینا کو یہ منفرد اعزاز بھی حاصل ہے کہ انہوں نے ’میک اے وش فاؤنڈیشن‘ کے ذریعے 500 پریشان حال اور ضروتمند لوگوں کی خواہشات کو پایہ تکمیل تک پہنچا کر عالمی ریکارڈ قائم کیا۔ انسانیت کی خدمت کرنے پر سنہ 2009ء میں ان کو ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

اگر آپ بھی ہمارے لئے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کےساتھ [email protected] پر ای میل کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔