حادثات میں امدادی کارروائیاں کرنے والا روبوٹ تیار

ویب ڈیسک  ہفتہ 10 دسمبر 2016
روبوٹ تیزی کے ساتھ دشوار گزار ملبے میں گھس کر امدادی کارروائیوں میں مدد کرسکتا ہے۔ 
تصویر بشکریہ یونیورسٹی آف کیلیفورنیا ، برکلے

روبوٹ تیزی کے ساتھ دشوار گزار ملبے میں گھس کر امدادی کارروائیوں میں مدد کرسکتا ہے۔ تصویر بشکریہ یونیورسٹی آف کیلیفورنیا ، برکلے

میامی: ماہرین نے زلزلوں اور حادثات میں گرجانے والے مکانات اور عمارتوں میں امدادی کارروائیوں اور انسانوں کی شناخت کرنے والا ایک ایسا روبوٹ بنایا ہے جو بہت تیزی سے پھدکتا رہتا ہے اور رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے ایسی جگہوں پر بھی جاسکتا ہے جہاں کوئی نہیں پہنچ سکتا۔

اس روبوٹ کو ’’سالٹو‘‘ کا نام دیا گیا ہے جو ایک سیکنڈ سے کم وقت میں ایک میٹر تک کی چھلانگ لگا سکتا ہے۔ سالٹو ایک جست میں 3 میٹر کا فاصلہ بھی طے کرسکتا ہے۔

یونیورسٹی آف کیلیفورنیا برکلے کے سائنسدانوں نے اس روبوٹ کو تیار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ روبوٹ 0.58 سیکنڈ میں ایک میٹر کی جست بھرسکتا ہے اور فوراً دوسری جمپ کے لیے تیار ہوجاتا ہے، اس طرح یہ عمودی طور پر 1.75 میٹر کی جمپ لگاسکتا ہے اور یہ ریکارڈ آج تک کسی روبوٹ کو نصیب نہیں ہوا۔ روبوٹ کا وزن صرف 100 گرام ہے اور اس کا پورا نام سالٹوٹوریل، لوکوموشن آن ٹرین آبسٹیکلز ہے۔

روبوٹ ایک مقام سے دوسرے مقام پر جست لگا کر بلند تر بلند ہوجاتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ تیزی سے ملبے اور رکاوٹون کے اندر گھس کر معلومات جمع کرسکتا ہے۔ اس روبوٹ کو ایک ٹوٹی ہوئی عمارت کے ملبے پر آزمایا گیا ہے۔ روبوٹ اتنا چھوٹا ہے کہ یہ کسی کی انسان کی براہِ راست مدد نہیں کرسکتا لیکن اس میں سینسر لگا کر کسی پھنسے ہوئے شخص کو بچا ضرور سکتا ہے۔

اس روبوٹ کی بیٹری مختصر ہے اور یہ صرف چند منٹ ہی چل سکتا ہے۔ یہ جتنی اونچی چھلانگ لگائے گا بیٹری اتنی ہی زیادہ خرچ ہوگی۔ اب ماہرین اس میں توانائی اور بیٹری کو بہتر بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔