آڈٹ پالیسی 2016 پر عملدرآمد شروع نہ ہو سکا

ارشاد انصاری  اتوار 11 دسمبر 2016
وفاقی وزیرخزانہ اسحق ڈار کووقت نہ ملنے کے باعث آڈٹ عمل میں تاخیر ہو رہی ہے،آئندہ ہفتے سے کارروائی شروع ہونے کاامکان ہے، ذرائع۔ فوٹو: فائل

وفاقی وزیرخزانہ اسحق ڈار کووقت نہ ملنے کے باعث آڈٹ عمل میں تاخیر ہو رہی ہے،آئندہ ہفتے سے کارروائی شروع ہونے کاامکان ہے، ذرائع۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی بورڈ ان کونسل کی جانب سے نئی آڈٹ پالیسی 2016کی منظوری دینے اور مالی سال کے 5ماہ سے زائد گزرنے کے باوجود ٹیکس دہندگان کا آڈٹ کے لیے انتخاب نہیں ہوسکا۔

اس ضمن میں ایف بی آر ذرائع نے بتایا کہ وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار کی جانب سے نئی آڈٹ پالیسی کے افتتاح کے بارے میں وقت نہ ملنے کے باعث آڈٹ پالیسی پر عمل درآمد تاخیر کا شکار ہے تاہم توقع ہے کہ آئندہ ہفتے نئی آڈٹ پالیسی پر عملدرآمد کا آغاز کردیا جائے گا کیونکہ یہ پہلے ہی بہت تاخیر ہوچکی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں اس وقت کی آڈٹ پالیسی کے تحت کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی کے ذریعے ٹیکس دہندگان کے آڈٹ کے لیے انتخاب کردیا گیا تھا مگر اس مرتبہ 10دسمبر گزر چکی ہے تاہم نئی آڈٹ پالیسی پر عملدرآمد شروع نہیں ہوسکا۔

ذرائع کے مطابق اس مرتبہ آڈٹ پالیسی 2016 کے تحت ٹیکس دہندگان کو ٹیکس ایئر 2015 کے آڈٹ کے لیے بے ترتیب کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی کے بجائے پیرامیٹرک کی بنیاد پر منتخب کیا جائے گا اور اسی اصول کی بنیاد پر نئی آڈٹ پالیسی تیار کی گئی ہے، ملک بھر کے 70 ہزار سے زائد ٹیکس دہندگان کو آڈٹ کے لیے منتخب کیا جائے گا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔