- تنزانیہ میں طوفانی بارشیں؛ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے 155 افراد ہلاک
- ججز کو دھمکی آمیز خطوط؛ سپریم کورٹ کا لارجر بینچ 30 اپریل کو سماعت کریگا
- متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ میں پاکستانی گوشت کی طلب بڑھ گئی
- زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے 9 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی کمی
- فوج سے کوئی اختلاف نہیں، ملک ایجنسیز کے بغیر نہیں چلتے، سربراہ اپوزیشن گرینڈ الائنس
- ملک کے ساتھ بہت تماشا ہوگیا، اب نہیں ہونے دیں گے، فیصل واوڈا
- اگر حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے، علی امین گنڈاپور
- ڈالر کی انٹر بینک قیمت میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں قدر گھٹ گئی
- قومی اسمبلی: خواتین ارکان پر نازیبا جملے کسنے کیخلاف مذمتی قرارداد منظور
- پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکی ’متعصبانہ‘ رپورٹ کو مسترد کردیا
- جب سے چیف جسٹس بنا کسی جج نے مداخلت کی شکایت نہیں کی، چیف جسٹس فائز عیسیٰ
- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: نیوزی لینڈ کی پاکستان کے خلاف بیٹنگ جاری
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
خوراک کی عالمی قیمتیں گزشتہ ماہ بڑی حد تک مستحکم
کراچی: اشیائے خوراک کی عالمی قیمتیں نومبر 2016 کے دوران بڑی حد تک مستحکم رہیں، بیشتر اشیا کے دام برقرار رہے تاہم چینی کی قیمتوں میں نمایاں کمی ہوئی مگر پکانے کے تیل کی قیمتیں بڑھنے سے اس کے اثرات زائل ہو گئے اور خوراک کی قیمتیں مجموعی طور پر بڑی حد تک مستحکم رہیں تاہم عالمی ادارہ خوراک وزراعت نے سیزن 2017 کے اختتام پر سیریلز کے ذخائر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کی امید ظاہر کی ہے۔
ایف اے او کی جانب سے جاری کردہ ماہانہ رپورٹ کے مطابق رواں سال کے آغاز سے ہی اشیائے خوراک کی عالمی قیمتیں بڑھنے کا رجحان ہے تاہم نومبر میں صورتحال اس کے برعکس رہی جب ایف اے او انڈیکس 0.4 فیصد کمی سے 171.3 پوائنٹس پر آگیا جس کی وجہ چینی کی عالمی قیمتوں میں 8.9 فیصد کمی بنی جس کی وجہ دنیا کے سب بڑے شوگر ایکسپورٹر برازیل میں توقع سے زائد پیداوار کی رپورٹ ہے، چینی کی قیمتوں میں نمایاں کمی نے پام آئل کے نرخ بڑھنے کے اثرات زائل کردیے، پکانے کے تیل کے نرخ گزشتہ ماہ 4.5 فیصد بڑھے تاہم دیگر اشیا کی قیمتیں مستحکم رہیں، گوشت کے نرخ اکتوبر کی سطح پر برقرار رہے، ڈیری پرائسز میں 1.9فیصد اضافہ ریکارڈ کیاگیا تاہم گندم سمیت دیگر اناجوں کی وافر سپلائی کے باعث سیریل نرخ 0.6فیصد گر گئے۔
ایف اے او نے نئی رپورٹ میں اپنی پیش گوئی کو اپ ڈیٹ کرتے ہوئے 2017سیزن کے اختتام پر اناجوں کے عالمی ذخائر بلند ترین سطح پر پہنچنے کی امید ظاہر کی ہے۔ سیریل سپلائی اینڈ ڈیمانڈ بریف نامی رپورٹ میں عالمی ادارے نے کہاکہ گندم و دیگر اناجوں کی پیداوار زیادہ ہونے کے امکانات بڑھ گئے ہیں، توقع ہے کہ سیزن کے اختتام پر اناجوں کے عالمی ذخائر 1.4فیصد کے اضافے سے 67 کروڑ ٹن تک پہنچ جائیں گے، گندم کے ذخائر بھی 23کروڑ85لاکھ ٹن کی نئی بلند ترین سطح پر آ جائیں گے جس کی بری وجہ چین، امریکا اور روس کی پیداوار میں اضافہ ہے، چاول کے ذخائر بھی بڑھ کر 17کروڑ 10لاکھ ٹن ہو جائیں گے جبکہ دیگر اناجوں کے ذخائر 26 کروڑ 10لاکھ ٹن رہنے کی امید ہے۔
رپورٹ میں اناجوں کی عالمی پیداوار 1.7فیصد کے اضافے سے 2 ارب 57 کروڑ 70لاکھ ٹن رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے جبکہ چاول اور مکئی کی ریکارڈ پیداوار کی پیش گوئی بھی کی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ سیزن 2017میں کم نرخوں کے امکانات کی وجہ سے امریکا میں گندم کے زیرکاشت رقبے میں کمی کا خدشہ ہے تاہم روس، یوکرین، بھارت اور پاکستان میں پہلے سے زیادہ رقبے پر گندم کی کاشت متوقع ہے، فی الوقت ارجنٹائن اور برازیل میں مکئی کی کاشت جاری ہے، زیادہ منافع اور سازگار موسم کی وجہ سے پیداوار بھی بڑھے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔