بارش نہ ہونے سے 2 ماہ میں آبی ذخائر ختم ہونے کا خدشہ

آن لائن  پير 2 جنوری 2017
فصلیں لگانے میں مشکلات ہونگی، پانی جمع کرنے کے مزید ذخائر نہ بنے تو بحران شدید ہوجائیگا، ماہرین۔ فوٹو:فائل

فصلیں لگانے میں مشکلات ہونگی، پانی جمع کرنے کے مزید ذخائر نہ بنے تو بحران شدید ہوجائیگا، ماہرین۔ فوٹو:فائل

اسلام آباد: ملک بھر میں بارشیں نہ ہونے کے باعث پانی کے ذخائر 2 ماہ میں ختم ہونے کا خدشہ بڑھ گیا، تربیلا اور منگلا ڈیم میں 13لاکھ ایکڑ فٹ سے بھی کم پانی رہ گیا جس کی سطح میں بتدریج کمی ہورہی ہے، اگر فروری 2017 تک بارشوں کا سلسلہ شروع نہ ہوا تو ملک کے ڈیموں میں پانی کی سطح ڈیڈ لیول تک پہنچ جائے گی۔

ذرائع کے مطابق ملک بھر میں پانی کے اہم ترین ذخائر آئندہ 2 ماہ کے دوران خشک ہونے کا خدشہ بڑھ جائے گا، بارشیں نہ ہونے سے اہم ترین ذخائر میں پانی کی سطح میں مسلسل کمی ہورہی ہے جبکہ زیر زمین پانی بھی مسلسل کم ہورہا ہے جس کی وجہ سے زرعی شعبے میں بھی مسائل بڑھ رہے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ پانی کے ذخائر میں کمی ہونے کی وجہ سے مارچ کے مہینے میں پنجاب میں فصلیں لگانے کے موسم میں مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں۔

وزارت پانی و بجلی حکام کا کہنا ہے کہ ملک میں پانی کی کمی ایک بڑا مسئلہ بنتا جارہا ہے ، پانی میں کمی کی بڑی وجہ ملک کے پاس پانی جمع کرنے کے ذخائر اور بارشوں کا کم ہونا ہے جبکہ آبادی کے بڑھنے سے بھی پانی کی کھپت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ پانی کی کمی کے باوجود ابھی تک ملکی واٹر پالیسی نہیں بن سکی۔

ماہرین کاکہنا ہے کہ اگر ملک میں پانی کی بچت کے پروگرام کے علاوہ نئے پانی جمع کرنے کے مزید ذخائر نہ بنائے گئے تو ملک میں شدید قسم کا پانی کا بحران پیدا ہوجائیگا، واضح رہے کہ گلوبل وارمنگ کی وجہ سے قطبین پر برف پگھلنے کا سلسلہ تیز ہوگیا ہے اور دنیا بھر کے درجہ حرارت میں کافی اضافہ بھی ہوا ہے جس سے خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ اگر یہ گلیشیئر پگھل گئے تو مسائل زیادہ بڑھ جائیں گے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ملک میں سیلابوں سے سالانہ اربوں روپے کا نقصان ہوتا ہے، اگر ڈیم بنا دیے جائیں تو اس کی روک تھام میں بھی مدد ملے گی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔