خفیہ فنڈ کے سیاسی استعمال پر آئی بی کی رپورٹ مسترد، 27کروڑ کا ریکارڈ طلب

نمائندہ ایکسپریس / خبر ایجنسیاں  جمعرات 3 جنوری 2013
ملک اللہ یار کو18 کروڑ دیے گئے، سینئر صحافی، فنڈ سے 44کروڑ نکا لے گئے، سڈل،خفیہ معلومات ریکارڈ میں رکھی جائیں گی،چیف جسٹس فوٹو: فائل

ملک اللہ یار کو18 کروڑ دیے گئے، سینئر صحافی، فنڈ سے 44کروڑ نکا لے گئے، سڈل،خفیہ معلومات ریکارڈ میں رکھی جائیں گی،چیف جسٹس فوٹو: فائل

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے انٹیلی جنس بیورو کے خفیہ فنڈ کے استعمال کے متعلق رپورٹ مسترد کر تے ہوئے جاری ہونے والے 27 کروڑ روپے کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔

جبکہ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ ملکی مفاد کو سامنے رکھتے ہوئے تمام خفیہ معلومات عدالتی ریکارڈ کیلیے منگوائی جا رہی ہیں جسے عام نہیں کیا جائے گا۔بدھ کو چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔سابق ڈی جی انٹیلی جنس بیورو آفتاب سلطان کی رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی ۔عدالت نے رپورٹ کو غیرتسلی بخش قراردیتے ہوئے خفیہ رپورٹ پڑھنے کے بعد سربمہر کرنے کا حکم دیا ۔

عدالت نے دوبارہ جواب جمع کرانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہاکہ سیکریٹری خزانہ کو 27 کروڑروپے جاری کرنے سے متعلق ریکارڈ پیش کیا جائے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ سابق ڈی جی طارق لودھی نے 27 کروڑرقم جاری کرنے کی بات تسلیم کی تھی ۔ رپورٹ میں طارق لودھی نے کہاکہ رقم پنجاب حکومت کو گرانے کے لیے جاری نہیں کی گئی۔ موجودہ ڈی جی آئی بی اخترگورچانی کی رپورٹ بھی سپریم کورٹ میں جمع کرا دی گئی ۔

05

جسٹس افتخار چوہدری نے کہا کہ ڈی جی آئی بی اختر گورچانی کا جواب تسلی بخش نہیں، دوبارہ جمع کرائیں۔ سماعت کے دور ان سابق ڈی جی آئی بی شعیب سڈل نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ خفیہ فنڈ سے 44کروڑ روپے نکا لے گئے ۔چیف جسٹس نے کہا کہ موجودہ ڈی جی آئی بی اختر گورچانی کے عدالت کے ساتھ عدم تعاون سے لگتا ہے کہ دال میں کچھ کالا ہے اور وفاقی ٹیکس محتسب شعیب سڈل نے جو رپورٹ پیش کی ہے اس سے بھی یہ ثابت ہوتا ہے کہ آئی بی کے فنڈ کا استعمال کیا گیا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ شعیب سڈل کی رپورٹ اور سابق ڈی جی آئی بی طارق لودھی کے بیان سے واضح ہوتا ہے کہ فنڈ کا استعمال ہوا اور اس حوالے سے سابق ڈی جی طارق لودھی کو طلب بھی کرنا پڑا تو کیا جائیگا۔ایک نجی ٹی وی کے مطابق سینئر صحافی اسد نے عدالت کو بتایا کہ آئی بی کے سیکرٹ فنڈ سے ملک اللہ یار کو18 کروڑ روپے دیے گئے جبکہ فنڈ سے ایک اہم شخصیت کے خاندان کے لندن میں قیام کے اخراجات بھی ادا کیے گئے۔بعد ازاں سپریم کورٹ نے سابق ڈی جی آئی بی مسعود شریف کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت8 جنوری تک ملتوی کر دی ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔