امریکا میں پولیس گردی کا بھیانک واقعہ

عتیق احمد عزمی  اتوار 20 جنوری 2013
منظرِعام پر آنے والی ویڈیو نے پولیس افسر کے ہاتھوں بے گناہ شہری کی ہلاکت کا کیس دوبارہ کھول دیا۔ فوٹو: فائل

منظرِعام پر آنے والی ویڈیو نے پولیس افسر کے ہاتھوں بے گناہ شہری کی ہلاکت کا کیس دوبارہ کھول دیا۔ فوٹو: فائل

عام خیال ہے کہ پاکستانی پولیس شتر بے مہار ہے، جسے چاہے پکڑ لے جسے چاہے پولیس مقابلے میں اگلی دنیا بھیج دے، لیکن امریکا کی پولیس بھی کسی سے کم نہیں ہے، جس کی نشان دہی آٹھ جون2011 میں پیش آنے والے ایک واقعے سے ہوتی ہے۔ پولیس گردی کے ذریعے کیے گئے اس قتل کا بھانڈا اس وقت پھوٹا جب13دسمبر کو اس قتل کی ایک خفیہ ویڈیو یوٹیوب پر لوڈ کی گئی۔

واقعے کے مطابق آٹھ جون 2011کو چونتیس سالہ ’’ا رنسٹو ڈیونز جونیئر‘‘ اپنے گھر کے پارکنگ ایریا میں اپنا ٹرک پارک کررہا تھا کہ کیلی فورنیا کی کائونٹی Mantec پولیس ڈپارٹمنٹ کے پولیس آفیسر ’’جیمز موڈی‘‘ نے اسے ٹرک سے باہر آنے کا حکم دیا ارنسٹو ڈیونز جونیئر، جو کہ ایک مقامی ہنگامے میں گرفتاری کے بعد پے رول پر تھا، جیسے ہی ٹرک سے باہر آیا پولیس آفیسر جیمز موڈی نے اس پر اندھا دھند فائر کردیے۔ محض 4.2سیکنڈ میں چودہ فائر کیے گئے، جس میں سے گیارہ گولیاں ارنسٹو کو لگیں۔ رپورٹ کے مطابق ایک گولی سر پر جب کہ باقی جسم کے مختلف حصوں پر ماری گئیں جن میں سے چار گولیاں ارنسٹو کو اس وقت ماری گئیں جب وہ زمین پر گر چکا تھا۔ اس دوران ارنسٹو کی بیویWhitney Duenezفائرنگ کی آواز سن کر گھر سے نکل کر باہر آئی اور آفیسر کو روکنا چاہا، لیکن پولیس آفیسر نے بے دردی کا مظاہرہ جاری رکھا۔

واقعے کے بعد آفیسر جیمز موڈی نے فائرنگ کے دفاع میں کہا کہ ارنسٹو ڈیونز جونیئر اس پر چاقو سے حملہ کرنا چاہتا تھا۔ تاہم آفیسر کی اس حرکت پر پولیس ڈپارٹمنٹ نے آفیسر جیمز موڈی پر کیس قائم کردیا، لیکن حیرت انگیز طور پر ریاست کیلی فورنیا کے San Joaquinڈسٹرکٹ کائونٹی آفس نے جیمز موڈی کے اس فعل کو درست قرار دیتے ہوئے اسے بری کردیا۔ تاہم، واقعے میں اس وقت ایک اہم موڑ آیا جب نامعلوم افراد نے ارنسٹو کے قتل کی ویڈیو یو ٹیوب پر جاری کردی، جس کی بنیاد پر ریاست کے اہم شہر آک لینڈ سے تعلق رکھنے والے انسانی حقوق کے لیے سرگرم وکیل John Burrisنے فیصلے کے خلاف اپیل کرتے ہوئے اس ویڈیو کو عدالت میں پیش کیا ہے، جس میں ویڈیو میں جیمز موڈی ایک پولیس آفیسر کے بجائے ایک وحشی کی طرح نہتے اور زمین پر گر ے ہوئے ارنسٹو ڈیونز جونیئر پر فائرنگ کررہا تھا۔

یہ کیس اس وقت اور اہمیت اختیار کرگیا جب سال کے اختتام سے تین دن قبل28دسمبر2012کو اسی نامعلوم گروپ نے جو خود کو Anonymousکہتا ہے کیلی فورنیا پولیس کو دھمکی دی کہ وہ جیمز موڈی کو پولیس سے برطرف کرے اور اگر ایسا نہیں کیا گیا تو کیلی فورنیا کی کائونٹی Mantec پولیس ڈپارٹمنٹ کی سرکاری ویب سائٹ کو ہیک کرکے تباہ کردیا جائے گا۔

دوسری طرف مقتول ارنسٹو کی غم زدہ بہنReyna Duenezکا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ گروپ ہمارے دلی جذبات کی عکاسی کررہا ہے، لیکن ہمیں قطعی علم نہیں ہے کہ یہ کون لوگ ہیں۔ اس تما م تر صورت حال میں Mantec پولیس ڈپارٹمنٹ کے ترجمان کا کہنا ہے کہAnonymous گروپ نے پولیس ڈپارٹمنٹ کو کھلی دھمکی دی ہے اور دیکھنا یہ ہے کہ وہ اپنے عزائم کو کس طرح عملی جامہ پہناتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔