بھارت میں کنگ خان سے مسلمان ہونے کی وجہ سے امتیازی سلوک

ویب ڈیسک  ہفتہ 26 جنوری 2013
بھارت کی آزادی کے لئے والد نے بہت قربانیاں دیں تھیں لیکن انتہا پسند ہندوں کو ان کا مسلمان ہونا ہضم نہیں ہو رہا ہے, شاہ رخ خان  فوٹو: فائل

بھارت کی آزادی کے لئے والد نے بہت قربانیاں دیں تھیں لیکن انتہا پسند ہندوں کو ان کا مسلمان ہونا ہضم نہیں ہو رہا ہے, شاہ رخ خان فوٹو: فائل

ممبئی: بالی ووڈ کے کنگ خان کو عملی زندگی میں مسلمان ہونے کی وجہ سے شدید مشکلات  اور امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

نیویارک ٹائمز میں اس بات کا انکشاف انہوں نے اپنے ایک آرٹیکل میں کیا جس کے مطابق ان کا کہنا ہے کہ بھارت کی آزادی کے لئے ان کے والد نے بہت قربانیاں دیں تھیں لیکن انتہا پسند ہندوں کو ان کا مسلمان ہونا ہضم نہیں ہو رہا ہے۔

شاہ رخ خان نے کہنے کو تو یہ فقرہ کہہ دیا مگر سیکولر بھارت کے اندر مسلمانوں کے ساتھ جو سلوک ہو رہا ہے اس سے بالی ووڈ کے کنگ خان بھی محفوظ نہیں ہیں، نیویارک ٹائمز کے تعاون سے چھپنے والے اپنے آرٹیکل میں شاہ رخ خان اپنے خلاف ہونے والے امتیازی سلوک پر پھٹ پڑے اور دل کا سارا غبار نکال دیا۔

شاہ رخ خان کا کہنا ہے انہیں نائن الیون کے بعد کئی سیاستدانوں نے یہ مشورہ دیا کہ وہ اپنے آبائی وطن پاکستان واپس چلے جائیں، بعض مواقع پر ان پر پاکستان سے ساز باز کا الزام بھی لگایا گیا، ان کا کہنا ہے وہ امریکی ایئرپورٹس پر اپنے خلاف ہونے والے سلوک کے باعث ’’مائی نیم از خان‘‘ فلم بنانے پر مجبور ہوئے، شاہ  رخ کا کہنا ہے کہ وہ انڈین ہیں اور ان کے بچوں کے نام بھی ہندو ناموں میں سے ہیں۔

واضح رہے کہ شاہ رخ سمیت کئی  دیگر مسلم اداکاروں کو بھی بھارت اور مغربی ممالک میں امتیازی سلوک برداشت کرنا پڑا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔