دورۂ بھارت: پاکستانی ٹیم سے ناروا سلوک، اسٹیڈیم میں ’’قید ‘‘

اسپورٹس ڈیسک  منگل 29 جنوری 2013
سخت سیکیورٹی انتظامات میں پریکٹس، مظاہرین کو چکمہ دینے کیلیے ایئرپورٹ سے پہلے خالی بس چلائی گئی، میچز میں شائقین کا داخلہ محدود، آج وارم اپ مقابلہ۔ فوٹو: رائٹرز/ فائل

سخت سیکیورٹی انتظامات میں پریکٹس، مظاہرین کو چکمہ دینے کیلیے ایئرپورٹ سے پہلے خالی بس چلائی گئی، میچز میں شائقین کا داخلہ محدود، آج وارم اپ مقابلہ۔ فوٹو: رائٹرز/ فائل

کٹک:  آئی سی سی نے خود اپنا ہی قانون توڑ دیا،کٹک میں پاکستانی ویمنز کرکٹ ٹیم کو کسی فائیو اسٹار ہوٹلز کے بجائے اسٹیڈیم میں ہی ’’قید‘‘ رکھتے ہوئے وہیں رہائش فراہم کردی گئی۔

انھیں کہیں آنے جانے کی بھی اجازت نہیں ہے،انتہا پسندوں سے گھبرا کر ہوٹلز بھی مہمان کھلاڑیوں کو کمرے دینے سے گھبرا رہے تھے، منتظمین بھی ٹیم کو ہوٹل سے گرائونڈ اور پھر واپس لے جاتے ہوئے سیکیورٹی کی فراہمی میں پس وپیش سے کام لیتے نظر آئے۔ گرین شرٹس اپنا پہلا وارم اپ میچ منگل کو کھیلیں گی، اس سے قبل پیر کو کڑی سیکیورٹی میں نیٹ پریکٹس کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق آئی سی سی کا قانون ہے کہ انٹرنیشنل میچز کے موقع پر ٹیموں اور میچ آفیشلز کو لازمی فائیواسٹار ہوٹلز میں رہائش فراہم کی جائے مگر بھارت میں ویمنز ورلڈکپ کے موقع پر کونسل نے خود ہی اسے توڑ دیا، بھارت میں پاکستانی ٹیم کے ساتھ ناروا سلوک کرتے ہوئے اسے بارابتی اسٹیڈیم کے اندر ہی ٹھہرایا گیا ہے۔

اڑیسہ کرکٹ ایسوسی ایشن کے سیکریٹری اسیرباد بیہارا نے میڈیا کو بتایا کہ میچز کیلیے بھوبنیسور سے کٹک سفر کے دوران پاکستانی کرکٹرز کو مشکل کا سامنا کرنا پڑ سکتا تھا، اسی لیے ہم نے ان کی رہائش کا انتظام بارابتی اسٹیڈیم میں ہی کر دیا۔ یاد رہے کہ اکھیل بھارتیہ وریارتی پریشاد اور بجرنگ دل نامی انتہاپسند تنظیموں نے بھوبنیسور میں ہوٹلز کو دھمکی دی تھی کہ کسی صورت پاکستانی ٹیم کو کمرے نہ دیے جائیں، اسی وجہ سے بھوبنیسور اور کٹک کی بڑی ہوٹلز مہمان کرکٹرز کو رہائش فراہم کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار تھیں، لہذا منتظمین کو اسٹیڈیم میں ہی انتظام کرنا پڑا، کالنگا سینا اور اتکل بھارت نامی تنظمیوں نے گرین شرٹس کے میچز میں بھی گڑبڑ کی دھمکی دی ہے، ایک آفیشل نے میڈیا کو بتایا کہ پاکستانی ٹیم کی رہائش ہمارے لیے دردسر بن گئی تھی مگر اب اس مسئلے کو حل کر لیا ہے۔

اسیرباد بیہارا نے کہا کہ مہمان کرکٹرز کو اسٹیڈیم کے کلب ہائوس میں کسی بڑے ہوٹل جیسی سہولتیں فراہم کر دی گئیں، یہاں ورلڈکلاس جمنازیم اور سوئمنگ پول سمیت جبکہ دیگر آسائشیں بھی موجود ہیں۔ بارابتی اسٹیڈیم اور اطراف میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے،5 ہزار اہلکار تعینات اور55 سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں، پولیس کے ڈائریکٹر جنرل پرکاش مہرا نے گذشتہ روز اسٹیڈیم کا دورہ کر کے سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا، پاکستانی ٹیم کے میچز کے دوران اسٹیڈیم میں شائقین کا داخلہ محدود ہوگا، صرف گیلری نمبر ون اور ٹو کو ہی کھولا جائے گا، ہر فرد کو مکمل تلاشی کے بعد داخلے کی اجازت ملے گی، شائقین سے پانی کی بوتل یا کھانے کے پیکٹ بھی ساتھ نہ لانے کا کہا گیا ہے۔ بھارتی حکام پاکستانی ٹیم کی سیکیورٹی کے حوالے سے سخت تشویش میں مبتلا اور کوئی خطرہ مول لینے کو تیار نہیں ہیں۔

اتوار کو جب ٹیم دہلی سے بھوبنیسور پہنچی تو 2 پرآسائش بسیں پلیئرز کو کٹک لے جانے کیلیے تیار تھیں، پہلی اسی ہوٹل کی جانب روانہ ہوئی جہاں ممکنہ طور پر پلیئرز کو قیام کرنا تھا، اس کے دس منٹ بعد دوسری بس کھلاڑیوں کو لے کر کٹک چلی گئی، اس کا مقصد مظاہرین کو چکمہ دینا تھا ۔ دریں اثنا گرین شرٹس اپنا پہلا وارم اپ میچ منگل کو اڑیسہ ویمن الیون کیخلاف کھیلیں گی،اس سے قبل پیر کو کؑڑے سیکیورٹی انتظامات میں نیٹ پریکٹس کی گئی، ورلڈکپ میں ٹیم کا پہلا میچ یکم فروری کو آسٹریلیا سے ہونا ہے، نیوزی لینڈ سے 3 اور جنوبی افریقہ سے 5 تاریخ کو مقابلہ ہو گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔