پریانکا کو بھارت کی سچائی ظاہر کرنے پر معافی مانگنی پڑ گئی

ویب ڈیسک  ہفتہ 16 ستمبر 2017
’’پہونا‘‘ شمالی بھارت کی چھوٹی سی ریاست سکم کی پہلی فلم ہے ،پریانکاچوپڑا؛فوٹوفائل

’’پہونا‘‘ شمالی بھارت کی چھوٹی سی ریاست سکم کی پہلی فلم ہے ،پریانکاچوپڑا؛فوٹوفائل

ممبئی: نامور بالی ووڈ اداکارہ پریانکا چوپڑا نے بھارتی حکومت سے خوفزدہ ہوکر معافی نامہ جاری کیا ہے جس میں انہوں نے بھارتی ریاست سکم سے متعلق اپنے بیان پر معافی مانگی ہے۔

حال ہی میں پریانکا چوپڑا کی فلم ’’پہونا‘‘ کینیڈا میں منعقد ہونےو الے ٹورنٹو انٹرنیشنل فلم فیسٹیول 2017 میں ریلیز کی گئی، اس موقع پر بین الاقوامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے پریانکا نے اپنی فلم کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’پہونا‘‘ شمالی بھارت کی چھوٹی سی ریاست سکم کی پہلی فلم ہے، اس سے قبل اس ریاست میں کوئی فلم نہیں بنائی گئی کیونکہ وہاں وسائل ہی نہیں ہیں، سکم بغاوت سے بھرپور تشدد زدہ ریاست ہے جہاں اس سے قبل کبھی کسی نے فلم بنانے کا سوچا ہی نہیں تھا تاہم اب پہلی بار ہدایت کارہ پاکھی ٹائر والا نے کوشش کی ہے اور ان کی یہ کوشش کامیاب ہوئی ہے کیونکہ ٹورنٹو فلم فیسٹیول میں فلم کو نہ صرف پسند کیا گیا ہے بلکہ اس کی تعریف بھی کی گئی ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: پریانکا کو بھارتی ترنگے سے پھانسی لگانے کا مشورہ

پریانکا کے اس بیان پرسوشل میڈیا صارفین کے ساتھ سکم کے وزیرگیاتسو نے بھی انہیں کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اورریاست سکم کو بغاوت سے بھرپور تشدد زدہ ریاست کہنے پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا، سکم حکومت کے دباؤ کے باعث پریانکا نے معافی بھی مانگ لی جس کی تصدیق سکم کے وزیر گیاتسو نے کرتےہوئے کہا کہ اداکارہ پریانکا چوپڑا اور فلم ’’پہونا‘‘ کی ہدایت کارہ پاکھی ٹائر والا نے ان سے معافی مانگ لی ہے لیکن وہ چاہتے ہیں کہ پریانکا اپنا معافی نامہ تحریری طور پر بھی لکھ کر دیں۔

بھارتی حکومت کی دھمکیوں اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے تنقید کرنے پر پریانکا نے تحریری طور پر معافی نامہ جاری کیا ہے جس میں انہوں نے لکھا ہے کہ میں اپنے بیان پر معافی مانگتی ہوں لیکن ساتھ میں وضاحت بھی کرنا چاہتی ہوں کہ میرے انٹرویو کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے، پریانکا نے مزید لکھا کہ جیسے ہی میں نے فلم پہونا کی کہانی سنی فوراً ہامی بھردی کیونکہ میں سکم کے حالات دنیا کےسامنے لانا چاہتی تھی ، میں نے انٹرویو کے دوران سکم کی فلم انڈسٹری اور فلم کی کہانی سے متعلق بات کی تھی اس کے علاوہ میں نے یہ بھی کہاتھا کہ سکم میں تشدد کی وجہ سے لوگ بغاوت کررہے ہیں میں یہ بات بہت اچھی طرح جانتی ہوں کہ سکم کے لوگ بہت اچھے اور مہمان نواز ہوتے ہیں لیکن میرا مقصد کسی کے جذبات مجروح کرنا نہیں تھا ہم نے بہت خوبصورت فلم بنائی ہے جسے سکم کی حکومت اور لوگوں کی سپورٹ کے بنا بنانا ممکن نہیں تھا  میرے الفاظوں سے کسی کوبھی دکھ پہنچا ہو تو میں معافی چاہتی ہوں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: مودی سے ملاقات کے دوران پریانکا کے لباس پر ہنگامہ

واضح رہے کہ بھارت ہمیشہ مقبوضہ کشمیر میں جاری جدو جہد آزادی کو پاکستان کی دخل اندازی قرار دیتا ہے لیکن سچائی یہ ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہلانے والے ملک کی 10 سے زائد ریاستوں میں اس وقت آزادی کی مسلح تحاریک چل رہی ہیں اور اسے بھارتی فوج طاقت کے زور پر کچل رہا ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔