کناروں پر کھڑے دیکھے ہیں میں نے
ترے جیسے بڑے دیکھے ہیں میں نے
April 21, 2024
کچھ معتدل حیات کا موسم ہُوا تو ہے
آنچل کسی کے دوش پہ پرچم ہوا تو ہے
April 14, 2024
بچپن دکھائی دیتا ہے عہدِ شباب میں
ہر رات دیکھتا ہوں کھلونے میں خواب میں
April 7, 2024
وہ شور تھا کہ لفظ نہیں ہے زبان پر
آواز قتل ہونے لگی حرف دان پر
March 31, 2024
چبھ جائیں چاہے میرے بدن میں ببول سب
قدموں میں تیرے ڈال دوں گلشن کے پھول سب
March 24, 2024
دل کو شعورِ عشق کا استاد کرکے آپ
جاتے کہاں ہیں شہر یہ آباد کر کے آپ
March 17, 2024
و ہ جو رکھتاہے مرے دوست عقیدت مجھ سے
کرنے لگتے ہیں سبھی لوگ محبت مجھ سے
March 3, 2024
کر دیا ظالم و مظلوم کو مدغم تو نے
خوب رکھا ہے مرے زخم پہ مرہم تو نے
February 25, 2024
اس لئے خوشیوں کی بہتات نہیں رہتی ہے
اب میری تجھ سے ملاقات نہیں رہتی ہے
February 18, 2024
حواس کھل کے ٹٹولے بڑے سوال کیے
جنابِ عشق نے کیسے کڑے سوال کیے
February 11, 2024