- الیکشن کمیشن کا ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ اسلام آبادہائیکورٹ میں چیلنچ
- پی ٹی آئی کی جانب سے شہباز گل کے متنازع بیان سے لاتعلقی کا اعلان متوقع
- 9 حلقوں میں انتخابات روکنے کی درخواست پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- معاشی استحکام کیسے ممکن ہے؟
- مہنگائی کی ستائی خاتون خانہ روپڑی، سوشل میڈیا پر وزیراعظم سے دہائی
- ملک سیاسی تصادم کی طرف بڑھ رہا ہے،مائنس ون نہیں آل ہوگا، شیخ رشید
- ڈی آئی خان میں پولیس وین پر بم حملے میں اہلکار زخمی، آپریشن میں 2 دہشتگرد ہلاک
- بیانیہ بنایا جارہا ہے پی ٹی آئی ملک کے لیے خطرہ ہے، اسد عمر
- فنڈنگ کیس؛ اسد قیصر نے ایف آئی اے نوٹس کیخلاف پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا
- ایڈمنسٹریٹر کراچی کو ہٹانے سے متعلق درخواست پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- لاہور میں آج دوپہر کے وقت ہلکی بارش کا امکان
- اسلام آباد ائیرپورٹ پر قطر سے آنے والے دو غیر ملکیوں سے منشیات برآمد
- نیومیکسیکو میں 2 پاکستانیوں سمیت 4 مسلمانوں کا قاتل گرفتار
- ادارے ہماری جان ہیں، ہم سب پر اداروں کا احترام لازم ہے، شہباز گل
- پی ٹی آئی رہنما شہباز گل 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- آئی سی سی کے سابق امپائر روڈی کوئٹزن ٹریفک حادثے میں انتقال کرگئے
- ملک میں کورونا کی شرح 2.64 فیصد ہوگئی، 153 مریضوں کی حالت نازک
- اپنے خیالات میں کھو جانا مسائل کے حل کے لیے فائدہ مند قرار، تحقیق
- بلی نے گھر میں چوری کی واردات ناکام بنا دی
- واٹس ایپ صارفین کے لیے اسٹیلتھ موڈ متعارف کرانے جارہا ہے

شیریں حیدر
ہمارے معاشرے کا مسخ چہرہ!!!
ٹیلی وژن اور پھر اخبار کے ذریعے ہم سب نے دیکھا اور سنا کہ کمرہء امتحان میں نقل کرنے پر منع کرنے پر طلباء کے۔۔۔
کیا ہونے جارہا ہے ہمارے ساتھ؟
ہمارے سب دفاترکی کھڑکیاں ایک گولائی نما احاطے میں ہیں اوران سے ہم ایک دوسرے کے دفاتر کو فاصلے سے دیکھ پاتے تھے۔
سکون کہاں سے آئے؟؟؟؟
ملک کی حفاظت، اپنے فرائض کی بجا آوری اور خدمت کے جذبے سے سرشاری… فوج کی اولین ترجیحات میں سے ہے۔
طوائف کی توبہ…
وطن کی حفاظت کی خاطرحلف اٹھانے والوں سے اس بات کا حلف بھی لیا جانا چاہیے کہ وہ اپنے نفس کے خلاف سب سے پہلے جہاد۔۔۔
قاتل رکاوٹیں!!!
اگر سی ڈی اے کی حکم عدولی ہو رہی ہے تو کیا سی ڈی اے کا عملہ رقوم بٹور کر ان کی طرف سے آنکھیں بند کیے ہوئے ہے؟
میرے پیارے شہر کے مرثیے…
کراچی جانا ہم سب کا خواب ہوتا ہے پیاری لڑکی، کراچی روشنیوں اور رونقوں کا شہر ہے۔
یہ کیا مردانگی ہوئی…
وہ عورت جسے ہمارا مذہب تکریم کے اعلیٰ درجوں پر گردانتا ہے، اسے ہمارے ہاں (بلکہ دنیا بھرمیں)مردوں سے کم ترسمجھا جاتا ہے
جو مر کے امر ہو جاتے ہیں…
اس ڈائیلیسز مرکز میں وہ بھی کمیٹی کے ایک ایسے رکن ہیں جو اپنی خدمات کا عوضانہ فقط دعاؤں کی صورت میں لیتے ہیں۔
اپنی اپنی چادریں اوڑھے ہوئے…
ایسی کتنی ہی خرابیاں ہیں جو ہمارے وجود سے چمٹ کر رہ گئی ہیں اور ہم انھیں چھپانے کو یہی چادر اوڑھ لیتے ہیں.
آپ نے تو وہ منظر نہیں دیکھا…
’’اس سے یہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ اس نے کہاں غلطی کی، کیا یہ اس کا failure ہے یا سکول کی ٹیچرز کا؟‘‘