- کرکٹر وہاب ریاض نے سیاست میں قدم رکھ دیا
- یوٹیوب نے تعلیم مکمل کرنے کے لیے ’اسٹڈی ہال‘ کی سہولت پیش کردی
- چڑیا گھر سے تیندوے کے فرار اور گدھ کی ہلاکت، تفتیشی معاونت پر 10000 ڈالر انعام
- سر کی چوٹ بڑوں میں موت کی شرح دُگنی کر دیتی ہے، تحقیق
- عمران خان کے خلاف محسن نقوی کی سازش؟
- محکمہ صحت سندھ کی محمد علی گوٹھ میں 18 اموات کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جاری
- پنجاب اور کے پی کی نگراں کابینہ نے حلف اٹھا لیا
- زرمبادلہ کے ذخائر کم ہوکر 3 ارب ڈالر کی کم ترین سطع پر آگئے
- فواد چوہدری کے ساتھ دہشت گرد جیسا سلوک اور جسمانی ریمانڈ دینا غلط ہے، عمران خان
- وزیراعظم سے آصف زرداری اورفضل الرحمان کی ملاقات، سیاسی صورتحال پر غور
- پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا شیڈول طے پا گیا
- ایف آئی اے راولپنڈی کی ہنڈی حوالہ کیخلاف کارروائی؛غیرملکی کرنسی و سامان ضبط
- رضا ربانی کا حکومت کو فواد چوہدری کیخلاف بغاوت کی دفعات کے تحت کارروائی نہ کرنے کا مشورہ
- نئے مالی سال 24-2023 کے وفاقی بجٹ کا شیڈول جاری
- ملک گیر پاور بریک ڈاؤن کی انکوائری کیلیے 4 رکنی کمیٹی تشکیل
- پاکستان امریکہ کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے، وزیراعظم
- تحریک انصاف نے پنجاب میں افسران کی تعیناتی کیخلاف الیکشن کمیشن سے رجوع کر لیا
- امریکا میں گزشتہ 24 دنوں میں فائرنگ کے 39 واقعات میں 70 افراد ہلاک
- مریم نواز قومی ایئرلائن کی اکانومی کلاس سے وطن واپس پہنچیں گی
- سعودی عرب میں 40 لاکھ نشہ آور گولیاں اسمگل کرنے کی کوشش ناکام

قیصر اعوان

بشیراں بھابھی، حلیم اور قانونی بھائی
بیگم صاحبہ کا حکم تھا کہ خالی ہاتھ واپس نہیں آنا چاہے جتنا بھی انتظار کرنا پڑے، آپ لوگوں کو آج ہر حال میں کھلاناہے

سینیٹ انتخابات اور ووٹ کا تقدس
جوان بیٹے کی میت گھر پر پڑی ہو توکوئی ماں محض اپنے لیڈروں کی خوشنودی یا سیاسی فائدے کےلیے گھر سے نہیں نکل پڑتی

مجھے دشمن کے بچوں کو پڑھانا ہے
تلخ یادوں کا تسلسل ٹوٹا، وہ آگے بڑھا، سلیوٹ کیا، اور تالیوں کی گونج میں آرمی چیف سے اعزازی شمشیر وصول کی

عید پر کرنے کے پانچ کام
اگر آپ عید کے حوالے سے کی جانے والی پلاننگ میں یہ پانچ کام شامل کرلیں تو یقین کریں کہ آپ کی یہ عید شاندار ہوجائے گی۔

میری امّی
’’مگر تم تو کہہ رہے تھے کہ دس بجے تک واپس آجاؤں گا لیکن اب ایک بجے واپس آرہے ہو؟‘‘ امّی ناراضگی سے بولیں۔

ہمارا عدالتی نظام اور طیبہ!
کیا یہ نظام اتنا طاقتورہے جو باپ سےپوچھے کہ تم نے تو اپنی بیٹی کو بیچ دیا تھا، اب کون ہوتے ہواس پر اپنا حق جتلانےوالے؟

میری ماں چلی گئی، اب مجھے سڑکوں سے کوئی سروکار نہیں!
مگر ٹھنڈ کیوجہ سےانکی طبیعت مزید بگڑ رہی ہے، آپ ان کیلئےکسی بیڈ کا بندوبست کردیں۔ وہ ڈاکٹر کےآگے ہاتھ جوڑتے ہوئےبولی

میرے بیٹے کی شہادت ’برائے فروخت‘ نہیں
’’مگر سر! سولہ دسمبر کو میرے بیٹے کی برسی ہے اور مجھے اس دن اپنے گھر والوں کے ساتھ ہونا ہے‘‘ وہ چلاّیا۔

ایدھی کے بعد ایدھی مشن کو بھی یاد رکھیے
ہم اب اِس حد تک شخصیت پرست ہوچکے ہیں کہ ایدھی صاحب کے انتقال کے بعد ہم نے اُن کو فنڈ دینا بھی بند کردیے ہیں۔