- فواد چوہدری گرفتاری کے وقت نشے میں تھے، میڈیکل رپورٹ
- صوابی میں تباہی کا منصوبہ ناکام، پولیس مقابلے میں دو دہشت گرد ہلاک اور چار گرفتار
- انتقامی کارروائیوں میں حکومت کے پیچھے کچھ اور لوگ ہیں، عمران خان
- کراچی میں انتہائی مطلوب دہشتگرد گرفتار
- بھارت؛ ڈائریکٹر آئی بی کے گھر میں فوجی اہلکار کی خود کشی
- آئی ایم ایف کی پی آئی اے کا خسارہ کم کرنے کی ہدایت
- پی ڈی ایم کو ضمنی انتخابات میں حصہ نہیں لینا چاہیے، فضل الرحمان کا وزیراعظم کو مشورہ
- جس طرح مجھے رکھا ہے اس سے بہتر ہے موت کی سزا سنا دیں، شیخ رشید
- وزیراعظم سے مریم نواز کی ملاقات؛ شاہد خاقان کے تحفظات دورکرنے کا فیصلہ
- راولپنڈی میں مردہ جانوروں کا دو ہزار کلو گوشت برآمد
- چین نے تبدیلی لانے والوں کو کہا تھا الیکشن میں مداخلت نہ کریں،وزیر منصوبہ بندی
- بینظیر کی شہادت پر بھی الیکشن ملتوی ہوئے تھے، گورنر کے پی
- الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت سیلاب متاثرین سمیت مستحقین میں ونٹرپیکیج تقسیم
- ملک بھر میں قائم حراستی مراکز کی فہرست طلب
- پی ٹی آئی کے سابق رکن اسمبلی پر دہشت گردی کامقدمہ درج
- پاکستان کیخلاف مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا ایک اور منصوبہ ناکام
- افتخار چوہدری کے اعتراض پرعمران خان کیخلاف ہرجانہ کیس کا بینچ تبدیل
- حازم بنگوار، فیشن اور منافقانہ معاشرتی رویہ
- پاکستان کو طالبان کے خطرے کیخلاف دفاع کا حق حاصل ہے، امریکا
- برطانیہ میں خاتون کو آن لائن ہراساں کرنے والا ملزم اسلام آباد سے گرفتار

ببرک کارمل جمالی

ایک سفر باب الاسلام کے تاریخی مقامات کا (پانچویں قسط)
حیدرآباد کا ہر گلی کوچہ انگریز سرکار نے اتنا خوبصورت بنایا تھا کہ اس کے حسن کی داد دیئے بغیر گزر جانا گناہ لگتا ہے

ایک سفر باب اسلام کے تاریخی مقامات کا (چوتھی قسط)
موئن جو دڑو کے بعد ہماری اگلی منزل سچل سرمست اور شاہ عبداللطیف بھٹائی کے مزارات تھے

ایک سفر باب الاسلام کے تاریخی مقامات کا (تیسرا حصہ)
گڑھی خدابخش میں بھٹو خاندان کا مزار کسی صوفی کی درگاہ، مغلوں کی یادگار اور سیاسی روداد کا ایک مرکب ہے

ایک سفر باب اسلام کے تاریخی مقامات کا (دوسری قسط)
یہ عجیب بات ہے کہ موئن جودڑو کے وہ آثار جو سب سے زیادہ گہرائی میں ہیں، سب سے زیادہ ترقی کا پتا دیتے ہیں

ایک سفر باب الاسلام کے تاریخی مقامات کا (پہلی قسط)
دنیا کی قدیم داستانیں اور قدیم شاہراہیں اسی شہر، سکھر سے منسلک ہیں اور یہیں سے ہوکر گزرتی ہیں

اوستہ محمد سے ڈیرہ بگٹی کی گلیوں تک (آخری قسط)
ڈیرہ بگٹی کے لوگ یقین رکھتے ہیں کہ پتھر کی لکیر تو مٹ سکتی ہے مگر مرد کی زبان سے کیا ہوا وعدہ ہمیشہ اٹل رہتا ہے

اوستہ محمد سے ڈیرہ بگٹی کی گلیوں تک (تیسری قسط)
ڈیرہ بگٹی میں بس، کوچ اور وین سروس نہیں جبکہ یہاں آج بھی کوئی موبائل نیٹ ورک تک موجود نہیں

اوستہ محمد سے ڈیرہ بگٹی کی گلیوں تک (دوسری قسط)
ملک کو 50 فیصد سے زیادہ قدرتی گیس دینے والے شہر ’سوئی‘ کے باسی آج بھی لکڑیاں اور کوئلہ جلانے پر مجبور ہیں

اوستہ محمد سے ڈیرہ بگٹی کی گلیوں تک
اوستہ محمد جو بلوچستان کی ’’گرین بیلٹ‘‘ ہوا کرتا تھا، آج کل پانی کی کمی کی وجہ سے ’’ویران بیلٹ‘‘ بن گیا ہے