- آئی ایم ایف کے وزیراعظم آفس افسروں کو 4 اضافی تنخواہوں، 24 ارب کی ضمنی گرانٹ پر اعتراضات
- وقت بدل رہا ہے۔۔۔ آپ بھی بدل جائیے!
- خواتین کی حیثیت بھی مرکزی ہے!
- 9 مئی کیسز؛ شیخ رشید کی بریت کی درخواستیں سماعت کیلیے منظور
- ’آزادی‘ یا ’ذمہ داری‘۔۔۔ یہ تعلق دو طرفہ ہے!
- ’’آپ کو ہمارے ہاں ضرور آنا ہے۔۔۔!‘‘
- رواں سال کپاس کی مقامی کاشت میں غیر معمولی کمی کا خدشہ
- مارچ میں کرنٹ اکاؤنٹ 619 ملین ڈالر کیساتھ سرپلس رہا
- کیویز سے اَپ سیٹ شکست؛ رمیز راجا بھی بول اٹھے
- آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ جون یا جولائی میں ہونیکا امکان ہے، وزیر خزانہ
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی لاہور پہنچ گئے، مزار قائد پر حاضری
- دعائیہ تقریب پر مقدمہ؛ علیمہ خان کی درخواستِ ضمانت پر فیصلہ محفوظ
- سی او او کی تقرری کا معاملہ کھٹائی میں پڑنے لگا
- ’’شاہین آفریدی نے رضوان کو ٹی20 کرکٹ کا بریڈ مین قرار دے دیا‘‘
- ’’بابراعظم کو قیادت سے ہٹانے اور پھر دوبارہ لانے کا فیصلہ بھی آئیڈیل نہیں‘‘
- والد کی جانب سے چیلنج، بیٹے نے نوٹ جوڑنے کیلئے دن رات ایک کر دیے
- مینگروو کو مائیکرو پلاسٹک آلودگی سے خطرہ لاحق
- ویڈیو کانفرنس کے دوران اپنا چہرہ دیکھنا ذہنی تکان کا سبب بنتا ہے، تحقیق
- بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی اچانک طبیعت خراب، بنی گالہ میں طبی معائنہ
- غیر ملکی وفود کی آمد، شاہراہ فیصل سمیت کراچی کی مختلف شاہراہیں بند رہیں گی
ظریف بلوچ
بلوچستان کی ساحلی پٹی، اب کچھووں کےلیے غیر محفوظ
زیتونی کچھوے کئی سال سے انڈے دینے کےلیے پاکستان کے بجائے بھارتی، عمانی اور اماراتی ساحلوں کا رخ کررہے ہیں
بلوچستان میں شعبہ صحت کی زبوں حالی
بلوچستان کے عوام منتظر ہیں کہ ان کی بدحالی پر سیاست چمکانے کے بجائے عوام کو حقیقی ریلیف فراہم کیا جائے
بلیدہ کے نوجوان اور منشیات کے خلاف جہاد
منشیات کے خاتمے کے ساتھ نشے کے عادی افراد کو نارمل زندگی کی طرف لانا ایک اور چیلنج تھا
مکران کے ساحلی علاقے سونامی کی زد میں
اگر مکران ٹرینچ پر 9.0 شدت کا زلزلہ آیا تو اس سے اٹھنے والی سونامی 100 فٹ تک اونچی ہوسکتی ہے
گوادر کی بڑی ضرورت: سولر پینل یا گوادر یونیورسٹی؟
صوبائی اسمبلی سے ایکٹ کی منظوری کے 18 ماہ بعد بھی اور اب تک گوادر یونیورسٹی کا قیام عمل میں نہیں لایا گیا
کورونا وائرس اور پسماندہ بلوچستان
کورونا وائرس کی تشخیص کےلیے بلوچستان کے اکثر اضلاع میں ٹیسٹ کی سہولت ہی موجود نہیں ہے
لسبیلہ میں منفرد تفریحی مقام ’’وائی‘‘
لسبیلہ کے گرم موسم میں ”وائی“ جیسے مقام پر سیاحوں کے رش کی بڑی وجہ یہاں موجود قدرتی چشمہ اور پرفضا موسم ہے
اکیسویں صدی میں غاروں میں رہنے والے پاکستانی
خضدار کے پہاڑی علاقہ ساسول کمب میں سو کے قریب ایسے گھرانے موجود ہیں جو سال کے پانچ ماہ غاروں میں زندگی بسر کرتے ہیں
کرڈی اوتھل، قدرتی حسن سے مالامال تفریحی مقام
گھنے، قدرتی جنگلات کی وجہ سے یہاں بارش زیادہ ہوتی ہے اور خوش قسمتی سے یہاں کے جنگلات بھی بالکل محفوظ ہیں