- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
قیصر افتخار
شوقیہ نہیں پروفیشنل اداکارہ ہوں، شہرت کے پیچھے نہیں بھاگتی، حیا علی
اپنے کام سے انصاف کرنیوالے ہی ملک کی شناخت بنتے ہیں اسی لیے کردار کو اسکی ضرورت کیمطابق نبھاتی ہوں، اداکارہ
ٹی وی اور فیشن نہیں چھوڑوں گی جادو جگانے آئی ہوں، عظمیٰ خان
بڑے پردے پردکھائی دینا ہرفنکارکی اولین خواہش ہوتی ہے آج بھی سلوراسکرین کا جادوسرچڑھ کربولتا ہے
سنیما گھروں میں قومی ترانے کا احترام کرایا جائے، وزارت اطلاعات کو تجویز
سینما گھروں میں قومی ترانہ دکھانے کا قانون 1932ء میں بنا،قیام پاکستان کے بعد بھی یہ قانون جاری رہا اورتاحال موجود ہے
منفرد شناخت بنانے کیلیے اچھوتے کردار کرنا چاہتی ہوں، ارمینا رانا خان
کردار کو ادا کرتے حقیقت کے رنگ بھرنے والا ہی ورسٹائل فنکارکہلاتاہے،اپنے کرداروں کو یادگار بنانے کی خواہش ہے، اداکارہ
2018ء؛ اداکار شوبز انڈسٹری کی ترقی کیلئے پرعزم
ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ہمارے ملک میں فنون لطیفہ اس طرح سے فروغ نہیں پا سکے، جس طرح سے دنیابھرمیں ترقی ہوئی ہے۔
لیلیٰ کو فلم، ٹی وی تو دور کوئی تھیٹر میں کام دینے کو تیار نہیں، شوبز حلقے
فیشن انڈسٹری کی طرف سے ماڈلنگ ، فیشن ویک اورفوٹو شوٹس کے لیے بھی اب کوئی رابطہ نہیں کرتا۔
باکمال پاکستانیوں نے فیشن انڈسٹری میں تخلیقی صلاحیتوں کا لوہا منوالیا، سوہائے علی آبڑو
مختلف رنگوں کا ملاپ،ان کی تراش خراش سے کپڑے کونئی شکل دینے کا اندازنیا نہیں بلکہ بہت پرانا ہے، اداکارہ
پاکستانی فلم انڈسٹری کو پروفیشنل فلم میکرز کی ضرورت ہے، لیلیٰ
ماضی کی فلموں میں فنکاروں نے مختلف کرداروں میں حقیقت کے رنگ بھرے جو آج بھی لوگ پسند کرتے ہیں، اداکارہ
پہلی فلم یادگار بنانے کیلیے اپنے کردار پر محنت کر رہی ہوں، صنم چوہدری
نیا سال فلم انڈسٹری کے لیے کامیابیوں کا ہوگا،پاکستانی فلم سے کیرئیر کا آغاز کرنے پر خوشی ہے، ایکسپریس سے گفتگو