- پارلیمنٹ کی مسجد سے جوتے چوری کا معاملہ؛ اسپیکر قومی اسمبلی نے نوٹس لے لیا
- گذشتہ ہفتے 22 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں، ادارہ شماریات
- محکمہ موسمیات کی کراچی میں اگلے تین روز موسم گرم و مرطوب رہنے کی پیش گوئی
- بھارت؛ انسٹاگرام ریل بنانے کی خطرناک کوشش نے 21 سالہ نوجوان کی جان لے لی
- قطر کے ایئرپورٹ نے ایک بار پھر دنیا کے بہترین ایئرپورٹ کا ایوارڈ جیت لیا
- اسرائیلی بمباری میں 6 ہزار ماؤں سمیت 10 ہزار خواتین ہلاک ہوچکی ہیں، اقوام متحدہ
- 14 دن کے اندر کے پی اسمبلی اجلاس بلانے اور نومنتخب ممبران سے حلف لینے کا حکم
- ایل ڈی اے نے 25 ہاﺅسنگ سوسائٹیوں کے پرمٹ اور مجوزہ لے آﺅٹ پلان منسوخ کردیے
- امریکا نے اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد ویٹو کردی
- وزیراعظم کا اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے ملک گیر مہم تیز کرنے کا حکم
- جی-7 وزرائے خارجہ کا اجلاس؛ غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ
- پنڈی اسٹیڈیم میں بارش؛ بھارت نے چیمپیئنز ٹرافی کی میزبانی پر سوال اٹھادیا
- اس سال ہم بھی حج کی نگرانی کرینگے شکایت ملی تو حکام کو نہیں چھوڑیں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ
- بشریٰ بی بی کو کھانے میں ٹائلٹ کلینر ملا کر دیا گیا، عمران خان
- عمران خان اور بشریٰ بی بی کی درخواستیں منظور، طبی معائنہ کروانے کا حکم
- حملے میں کوئی نقصان نہیں ہوا، تمام ڈرونز مار گرائے؛ ایران
- 25 برس مکمل، علیم ڈار دنیائے کرکٹ کے پہلے امپائر بن گئے
- قومی اسمبلی: جمشید دستی اور اقبال خان کے ایوان میں داخلے پر پابندی
- کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی پر حملہ، خودکش بمبار کی شناخت
- مولانا فضل الرحمٰن کو احتجاج کرنا ہے تو کے پی میں کریں ، بلاول بھٹو زرداری
شبنم گل
گرمیوں کے تعمیری دن!
اگر ہم سماجی زندگی میں تبدیلی لانا چاہتے ہیں اگر تو ہمیں اپنے بچوں کو وقت دینا پڑے گا۔
ہر ایک کا اپنا صحرا
سندھ میں تصوف کی تحریک زندگی بخش تحریک نہ بن سکی اسے حکومتی مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا۔
مستقبل کے معماروں پر توجہ کی ضرورت
بچے کی عمر کے ابتدائی سال اس کی ذہنی و جسمانی نشوونما کے لیے انتہائی اہم ہیں۔
زبان ماضی کے ورثے کی اہمیت
سندھ میں ہر دور میں اعلیٰ پائے کے شاعر اور ادیب زبان کے فروغ میں مصروف رہے۔
مثبت رویوں کی توانائی بانٹئے
خدا کے دل میں جگہ بنانے سے پہلے انسان کے دل میں بسنے کا ہنر سیکھنا پڑتا ہے۔
پہلے خود کو کھو کے دیکھ
تصوف کے فلسفے کے دو رخ ہیں۔ ایک نظریاتی پہلو ہے دوسرا علمی وسعت اپنے اندر سمیٹے ہوئے ہے۔