- غذائی افراط زر سے متاثرہ ممالک کی فہرست جاری، پاکستان شامل
- پاکستان میں سی پیک کے تحت کوئلے سے چلنے والے پاورپلانٹ نے کام شروع کردیا
- ارد و لغت بورڈ؛ 55 اسامیوں میں 41 خالی، افرادی قوت کی شدید کمی
- شیونرائن اور ٹیگنرائن سنچری بنانے والے پہلے ویسٹ انڈین باپ بیٹے
- آسٹریلیا کے ٹی20 کپتان ایرون فنچ نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- پاک افغان میچز میں تماشائیوں کی ہلڑ بازی کا مسئلہ میٹنگ میں زیربحث
- ’پاکستان نہیں آنا تو جہنم میں جاؤ‘ ، جاوید میانداد بھارتیوں پر بھڑک اٹھے
- کراچی کنگز کا اسٹیرئنگ تبدیل، جارحانہ کرکٹ سے منزل تک رسائی کی خواہش
- ٹیوشن سینٹرز: فوائد اور نقصانات
- نو عمر لڑکیاں ورزش کرنے سے توجہ کو بہتر بنا سکتی ہیں
- سائنس دانوں نے پانی سے مشابہ برف بنالی
- آئی ایم ایف بجلی ٹیرف 50 فیصد بڑھانے پر بضد، حکومت 20 سے33 بڑھانے پر آمادہ
- فلپائن میں ’پیاز‘ ایک روز کے لیے کرنسی بن گئی
- 15 کروڑ سے زائد آمدن والی کمپنیوں پر سپر ٹیکس عائد
- روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ ترسیلات زر5.686 ارب ڈالرز تک پہنچ گئیں
- غیرملکی کرنسیوں کی انسداد اسمگلنگ، سی اے اے کے شعبہ کارگو میں بوتھ قائم کرنے کا فیصلہ
- ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلہ، اموات 4 ہزار 300 سے متجاوز
- چوہدری پرویزالہیٰ کے گھر کا دوبارہ محاصرہ
- وزیراعظم نے وکی پیڈیا فوری طور پر بحال کرنے کی ہدایت کردی
- کراچی: 20 روز میں جنسی زیادتی کے 5 کیسز رپورٹ؛ 3 بچیاں دوران علاج جاں بحق

انتظار حسین
قصے لاہور کے
47ء سے پہلے کی دلی اپنے کچھ ایسے فرزندوں کے واسطے سے پہچانی جاتی تھی جو اپنے آپ کو بڑے فخر سے دلی کا روڑا کہتے تھے
47ء کے بعد اب ایک نیا علی گڑھ مطلوب ہے
علی گڑھ کی سوچ 1947ء کے بعد۔ یہ موضوع اس نرالی کتاب کا ہے جو ڈاکٹر شائستہ خاں نے مرتب کی ہے۔
کتاب میلہ، کتاب کلب، کتاب عجائب گھر
نیشنل بک فاؤنڈیشن کے ساتھ عجب ہوا۔ آگے تو اس کا احوال وہی تھا جو سرکاری اداروں کا ہوا کرتا ہے۔
پھول کو کھلنے سے مطلب ہے چمن کوئی بھی ہو
یہ شعر انگریزی میں ترجمہ کے ساتھ سلاؤ کے میکنزی اسکوائر میں ایک پتھر پر کندہ کر کے نصب کیا گیا۔
کتابوں کی سبیل، مفت مفت مفت
’’یہ بجائے خود ایک نئی علمی مثال ہو گی علمی تعاون کی۔ مگر آپ کی دعاؤں کے بغیر یہ کام نہیں ہو پائے گا۔
زرافہ گزر گیا، چڑیا گھر اداس ہے
یہ اپریل کا ظالم مہینہ ہے۔ ارے اب سے پہلے ہم اس مہینے سے کہاں واقف تھے۔
نئے پاکستان کا ورد کیوں اور کیسے
نئے پاکستان کا تھوڑے دن چرچا رہا۔ کسی نے یہ سوال نہیں اٹھایا کہ نصف پاکستان غائب ہو گیا۔
زباں بگڑی دہن بگڑا
اسی ہنگامہ میں آ گیا دھرنوں کا زمانہ۔ پھر وہاں تو بات اتنی بڑھی کہ اللہ دے اور بندہ لے۔