تازہ ترین 
< >
rss

 آفتاب احمد خانزادہ

چورن بیچنے کے دن پھر آگئے

رنگ برنگے کپڑے پہن کر نئی نئی خو شنما خوبصورت بوتلیں تھامے چورن بیچنے والے جگہ جگہ نظرآئیں گے۔

June 2, 2018

کردار خود بولتا ہے

ایسے انسان پھر اپنی باقی زندگی گھسیٹ گھسیٹ کر گزارتے ہیں، وہ جتنا کھڑے ہونے کی کوشش کرتے ہیں

May 30, 2018

بھوکے اور گونگے

انسانوں کو بہت زیادہ دیر تک جانور بنا کے نہیں رکھا جا سکتا ہے انہیں دیر تک گونگا اور بھوکا نہیں رکھا جا سکتا ہے۔

May 26, 2018

انتخابات کا طبل بج چکا

آیندہ کا منظر نامہ اس روش کی وجہ سے مسلم لیگ کے لیے مزید خوفناک بھی ہو سکتا ہے۔

May 24, 2018

پریشانیوں سے نکلنے کے خفیہ راستے

حقائق معلوم کرنا کیوں اتنا ضروری ہوتا ہے؟ اس لیے کہ جب تک ہمیں حقائق معلوم نہ ہوں گے

May 23, 2018

ہم 14 ویں صدی میں کھڑے ہیں

سوچ اور رویے کے لحاظ سے ہم آج بھی 14 ویں صدی میں زندہ ہیں۔

May 19, 2018

روسو اور والیٹر کا انتظار ہے

ہم بھی انسان ہیں، ہمیں بھی جینے کا اتنا ہی حق حاصل ہے جتنا کہ تمہیں ہے۔

May 16, 2018

پاکستانی سیاست کو سمجھنے کا راز

ان سب کا ایک ہی فارمولا ہے بس محلول کا رنگ مختلف کردیتے ہیں اور پھر رنگ برنگے نئے نئے محلول بیچنے عوام میں آجاتے ہیں۔

May 12, 2018

پھانسی کے سائے میں لکھے مضامین

انسان جب تک خود کو تقدیر یا تاریخ کے رحم و کرم پر چھوڑتا رہا، ذلیل و خوار ہوتا رہا

May 9, 2018

چور مچائیں شور

ہر چور اپنی ہر واردات کو آخری واردات سمجھتے ہوئے سب کچھ سمیٹنے میں مگن ہے۔

May 5, 2018
34