- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
جنگ زدہ یمن میں یومیہ 130بچے موت کے منہ میں جانے لگے
صنعاء: ایک بین الاقوامی امدادی تنظیم کا کہنا ہے کہ خانہ جنگی کا شکار یمن میں غذائی قلت اور بیماریوں کے باعث یومیہ 130 بچے زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں۔
سیودی چلڈرن نامی سماجی تنظیم کا کہنا ہے کہ یمنی حوثی باغیوں،عرب فوجی اتحاداور سابق صدر علی عبداللہ صالح کی وفادار ملیشیا کی جانب سے یمن کا سرحدی محاصرہ اور راستوں کی بندش بھی بچوں کی اموات کی ایک اہم وجہ ہے۔
تنظیم کے ڈائریکٹرتمیر کریولوس کا کہنا ہے کہ یمن میں صرف چند ہفتوں میں ہی ضروری ادویہ، ایندھن اور خوراک کے ذخائر ختم ہوجائیں گے یہ بالکل ناقابلِ قبول ہے کہ سیاسی عزم کی کمی اور غفلت کی وجہ سے معصوم بچوں کو مرنے دیا جائے۔انہوں نےکہا کہ غیر صحت مند غذاؤں کی وجہ سے بیماری میں مبتلا 4لاکھ بچوں کو علاج کی ضرورت ہے لیکن وہ سرحدی محاصروں اور ناکافی طبی سہولیت کی کمی کے باعث علاج سے محروم رہ جائیں گے جس میں ایک تہائی بچے موت کے منہ میں جاسکتے ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں: یمن میں اسکول پر فضائی حملے میں 10 بچے جاں بحق
تمیر کریولوس نے بتایا کہ یمن میں ایک اندازے کے مطابق ادویات اوراجناس کے ذخائر آئندہ 8سے12ہفتوں میں ختم ہوجائیں گے جب کہ سعودی عرب اتحاد کی جانب سے یمن کا تازہ محاصرہ ختم نہ ہوا تو دنیا دیکھے گی بیماریوں اور غذائی قلت سے 5سال کی عمر سے کم مزید 50ہزار بچے زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔