چین نے روہنگیا بحران کے حل کیلئے تعاون کی پیشکش کردی

ویب ڈیسک  اتوار 19 نومبر 2017
روہنگیا مسلمانوں کے معاملے کو پرامن طریقے سے حل کرنا چاہتے ہیں، چینی سفیر۔ فوٹو:فائل

روہنگیا مسلمانوں کے معاملے کو پرامن طریقے سے حل کرنا چاہتے ہیں، چینی سفیر۔ فوٹو:فائل

بیجنگ: چین نے میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام سے پیدا ہونے والے بحران کو حل کرنے میں تعاون کی پیشکش کردی۔

میانمار کی فوج کو نہتے روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام، خواتین کی عصمت دری اور املاک کو تباہ کرنے پر بین الاقوامی برادری کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ اے ایچ محمود علی نے ڈھاکا میں اپنے چینی ہم منصب وانگ ژی سے ملاقات کی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اے ایچ محمود علی  نے بتایا کہ چین نے بنگلہ دیش کو یقین دلایا ہے کہ وہ ریاست راکھائن سے ہجرت کرنے والے لاکھوں مسلمانوں کی وطن واپسی کیلئے میانمار حکومت پر  دباؤ ڈالے گا۔

وزیرخارجہ اے ایچ محمود علی کا کہنا تھا کہ وہ جرمنی، سویڈن، جاپان اور یورپی یونین کے سفارتکاروں کے ہمراہ سرحدی علاقے کاکس بازار کا دورہ کریں گے جہاں لاکھوں روہنگیا مسلمان مہاجرین عارضی پناہ گزین کیمپوں میں موجود ہیں۔

اس موقع پر چین کے سفیر کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش اور میانمار کے درمیان روہنگیا مسلمانوں کےمعاملے کو افہام وتفہم اور پرامن طریقے سے حل کرنا چاہتے ہیں، جس کےلئے چین تمام اخلاقی اور قانونی معاونت پیش کرنے کےلئے تیارہے۔

واضح رہے کہ میانمارکے صوبے راکھائن میں اگست سے روہنگیا مسلمانوں کےخلاف شروع ہونے والے فوجی کریک ڈاؤن کے نتیجےمیں اب تک 6 لاکھ سے زائد روہنگیا مسلمان ہجرت کرکے بنگلہ دیش اور دیگر ممالک میں پناہ حاصل کرچکے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔