- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس جاری
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
اسپین میں پولیس نے اللہ اکبر کہنے پر ایک شخص کو گولی مار دی
میڈرڈ: اسپین میں ایک شاہراہ پر غیرمسلح شخص نے اونچی آواز پر اللہ اکبر کہا جس پر پولیس نے اسے گولی مار دی۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسپین میں ایک ہائی وے ٹول پلازہ پر پولیس نے ایک شخص کو صرف اس لئے گولی مار دی کہ اس نے اونچی آواز میں اللہ اکبر کہا تھا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ فرانسیسی شخص اونچی آواز میں اللہ اکبر کہہ رہا تھا جس پر اہلکاروں کو شبہ ہوا کہ مذکورہ شخص مسلح ہے اور پولیس پر حملہ کرنا چاہتا ہے۔ جس پر قریب کھڑے سیکیورٹی اہلکار نے اسے گولی مار دی تاہم تلاشی کے بعد انکشاف ہوا کہ وہ شخص غیرمسلح اور فرانسیسی شہری ہے۔ خوش قسمتی سے گولی کا نشانہ بننے والا شخص جاں بحق نہیں ہوا اور اسے فوری طبی امداد کے لئے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی اہلکار سے غلطی ہوئی ہے اور اس واقعہ کو دہشت گردی سے منسوب نہیں کیا جاسکتا اور نہ ہی مزید تفتیش کی جائے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔