- جرمنی میں نوجوان نے ٹرینوں کو ہی اپنا گھر بنا لیا
- واٹس ایپ کا چیٹ کی حفاظت کے لیے نئے فیچر پر کام جاری
- چہرے کے تاثرات سے ڈپریشن کا پتہ لگانے والی ایپ متعارف
- پاکستان کے حملے جوابی کارروائی تھی، طالبان اپنی سرزمین سے حملے روکیں، امریکا
- اسلام آباد یونائیٹڈ تیسری بار پی ایس ایل چیمپئن بن گئی
- پی اسی ایل9 فائنل؛ امریکی قونصل جنرل کی گاڑی کو نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے پر حادثہ
- کچلاک میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا
- بھارت سے چیمپئنز ٹرافی پر مثبت تاثر سامنے آیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- آئی ایم ایف کو سیاست کےلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، فیصل واوڈا
- چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کیلیے ’انٹرنیشنل وومن آف کریج‘ ایوارڈ
- پاکستان اور آئی ایم ایف میں کچھ چیزوں پر اتفاق نہ ہوسکا، مذاکرات میں ایک دن توسیع
- پاور سیکٹر کا گردشی قرض تین ہزار ارب سے تجاوز کرگیا
- موٹر سائیکل چوری میں ملوث 12 سے 17 سالہ چار لڑکے گرفتار
- جوگنگ کے سبب لوگوں کا مزاج مزید غصیلا ہوسکتا ہے، تحقیق
- متنازع بیان دینے پر شیر افضل مروت کی کور کمیٹی سے معذرت
- امریکی سفیر کی صدر مملکت اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقاتیں
- پی ٹی آئی نے اسلام آباد انتظامیہ سے جلسے کی اجازت مانگ لی
- کراچی میں منگل کو موسم گرم، بدھ کو صاف و جزوی ابر آلود رہنے کی پیشگوئی
- انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا
- دنیا کے انتہائی سرد ترین خطے میں انوکھی ملازمت کی پیشکش
بلوچستان میں قتل نوجوانوں کا زندہ بچ جانے والا دوست گھر پہنچ گیا
سیالکوٹ: بلوچستان میں قتل ہونے والے نوجوانوں کا دوست اور واقعے کا عینی شاہد حیدر معجزانہ طور پر زندہ بچ کر گھر واپس پہنچ گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق 15 نومبر کو بلوچستان کے علاقے تربت میں 15 افراد کی لاشیں ملی تھیں جنہیں فائرنگ کرکے ہلاک کردیا گیا تھا، قتل ہونے والے تمام افراد کا تعلق پنجاب کے مختلف اضلاع سے تھا، انہی افراد میں سیالکوٹ کی تحصیل سمبڑیال سے تعلق رکھنے والے 3 نوجوان ابوبکر، حمزہ اور حیدر بھی تھے جو اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ ترکی جانے کے لئے نکلے لیکن راستے میں دہشت گردی کا نشانہ بن گئے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: تربت سے 15 افراد کی گولیوں سے چھلنی لاشیں برآمد
واقعے میں زندہ بچ جانے والا حیدر نامی نوجوان بحفاظت اچانک واپس اپنے گھر پہنچنے میں کامیاب ہوگیا۔ حیدر ان 15 بدقسمت نوجوانوں میں شامل تھا جنہیں تربت کے علاقے بلیدہ میں بے دردی سے قتل کردیا گیا تھا، حیدر کے گھر پہنچتے ہی اس کی ماں کے خوشی سے آنسو جاری ہوگئے اور وہ لخت جگر سے لپٹ کر روتی رہی۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ حیدر کی گھر واپسی کے بعد 15 نومبر کو پیش آنے والے دلخراش واقعے میں تحقیقات میں واضح مدد مل سکے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔