- الشفا اسپتال پر اسرائیلی حملے میں غزہ کے پولیس چیف شہید
- حماس سے لڑائی میں ایک اور اسرائیلی فوجی ہلاک؛ مجموعی تعداد 250 ہوگئی
- پی ایس ایل9 فائنل؛ عماد وسیم نے کیا تاریخ رقم کی؟
- پی ایس ایل9؛ شاداب نے اہلیہ کو ایوارڈ، ماں کو میڈل دے دیا
- 5 ہزار ایکڑ پر چارے کی کاشت، سعودی کمپنی سے معاہدہ
- بجلی 5روپے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
- ڈیجیٹل ذرائع سے قرض، ایس ای سی پی نے گائیڈ لائنز جاری کر دیں
- موبائل کی درآمدات میں 156 فیصد اضافہ
- ایچ بی ایف سی نے عوام کو سستے تعمیراتی قرضوں کی فراہمی بند کردی
- حسن اور حسین نواز کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
- مفت راشن اسکیم؛ عوام کی عزت نفس کا بھی خیال کیجیے
- مشفیق الرحیم، انجیلو میتھیوز کے ٹائم آؤٹ کا مذاق اڑانے لگے
- کراچی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، ٹی ٹی پی کا اہم دہشتگرد گرفتار
- تیسرے ون ڈے میں کئی بنگلہ دیشی کرکٹرز انجرڈ ہوگئے
- پی ایس ایل؛ عماد کی دوران میچ سیگریٹ نوشی کی ویڈیو وائرل
- رضوان کا سپر لیگ میں اپنی کارکردگی پر عدم اطمینان
- پی سی بی بدستور غیر ملکی کوچ کی تلاش میں سرگرداں
- راولپنڈی پولیس نے مراد سعید، پرویز الٰہی کی گرفتاری کیلیے وارنٹ حاصل کرلیے
- یونائیٹڈ کے کھلاڑیوں نے ٹائٹل جیتنے کے بعد گراؤنڈ میں فلسطینی پرچم لہرادیئے
- ایلون مسک کا منشیات استعمال کرنے کا اعتراف
’’ہمیں دلہن نہیں ملتی‘‘... ترکی میں مردوں کی دہائی
ترکی کے جنوبی علاقے کے ایک دور افتادہ گاؤں ازوملو (Uzumlu) میں بستے مرد عجیب مشکل میں پھنس گئے ہیں۔وہ یہ کہ کوئی بھی خاتون ان سے شادی پر آمادہ نہیں ۔ وہ جس خاتون کو بھی رشتہ بھیجتے ہیں ،ٹکا سا جواب آتا ہے کہ ہم اس دورافتادہ اور پسماندہ گاؤں میں قید ہو کر اپنی زندگی برباد نہیں کرنا چاہتیں۔
یہ صورتحال اس قدر گھمبیر ہو چکی کہ گزشتہ نو سال سے اس گاؤں میں کسی ایک مرد کی شادی بھی نہیں ہو سکی۔دوسری طرف وہاں سے کئی لڑکیاں بیاہ کر دیگر علاقوں میں جا چکی ہیں۔ بیشتر خواتین بہتر مستقبل کے لیے بڑے شہروں میں جا بسی ہیں اور علاقے کے میئر کے مطابق اس گاؤں کی آبادی تقریباً آدھی رہ گئی ہے۔
پچھلے دنوں صورتحال سے تنگ آ کر گاؤں کے کنوارے مردوں نے ایک احتجاجی جلوس نکالا جس میں وہ خواتین سے التجائیں کرتے رہے کہ خدارا ہمارے ساتھ شادی سے انکار مت کرو۔ساتھ ہی انہوں نے ترک صدر رجب طیب اردگان سے بھی معاملے کا نوٹس لینے اور مدد کرنے کی اپیل کی ہے۔
میئر مصطفی بیشبیلان کا کہنا ہے کہ گاؤں میں اس وقت 25 مرد غیرشادی شدہ ہیں جن کی عمریں پچیس سے پنتالیس سال کی ہو چکی ہیں مگر کوئی بھی عورت ان سے شادی کو راضی نہیں ۔بیس سال قبل اس گاؤں کی کل آبادی چار سو نفوس پہ مشتمل تھی جو اب صرف دو سو تیتیس رہ گئی ہے۔دلچسپ بات یہ کہ اس گاؤں میں غربت نہیں ہے۔ زرخیز زمین کی وجہ سے لوگ خوشحال ہیں مگر شادی کے مسئلے کی وجہ سے یہاں کے مرد غمگین رہتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔