چاہتی ہوں میرے کردار اور کام میں یکسانیت دکھائی نہ دے، ماہرہ خان

قیصر افتخار  منگل 21 نومبر 2017
میں فلم کی کہانی اوراپنے کردارکے انتخاب کے بعد ہی فلم سائن کرتی ہوں؛ اداکارہ 
۔ فوٹوفائل

میں فلم کی کہانی اوراپنے کردارکے انتخاب کے بعد ہی فلم سائن کرتی ہوں؛ اداکارہ ۔ فوٹوفائل

شلاہور:  معروف اداکارہ ماہرہ خان نے کہا کہ پاکستان میں فلمسازی کا انداز بالی ووڈ سے کسی طرح بھی کم نہیں ہے اور وہ وقت دور نہیں جب ہماری فلمیں بین الاقوامی سطح پر اپنی شناخت حاصل کرلیں گی۔

’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگوکرتے ہوئے ماہرہ خان نے کہا بالی ووڈ ہو یا پاکستان جہاں بھی اچھاکام کرنے کا موقع ملتا ہے، وہ ہی میری ترجیح ہوتا ہے۔ میں پاکستانی ہوں اورمجھے اصل پہچان اپنے وطن سے ملی ہے لیکن دوسرے ملک میں جاکرمنفرداورمعیاری کام کرنا بھی اعزازکی بات ہوتی ہے۔  ایک فنکارکے لیے چھوٹی یا بڑی فلم انڈسٹری کا حصہ بننے کے بجائے کام زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔ پہلے یہ تصورکیا جاتا تھا کہ ہماری فلم انڈسٹری وسائل کی کمی کی وجہ سے چھوٹی ہے اوریہاں فارمولا فلمیں بنائی جاتی ہیں تو اب ایسا نہیں رہا۔ گزشتہ چند برسوں کے دوران جوفلمیں نمائش کے لیے پیش کی گئی ہیں، وہ تکنیکی اعتبارسے بہترین تھیں اوراس کے علاوہ ان کی کہانی، میوزک اورلوکیشنز پربھی خاص توجہ دی گئی تھی جس کی وجہ سے یہ فلمیں ہر لحاظ سے تفریح کا باعث بنیں۔ اس سلسلے کو آگے بڑھانے کے لیے بہت سے باصلاحیت ڈائریکٹراور پروڈیوسر فلمسازی کے شعبے میں قدم رکھ رہے ہیں۔

دوسری جانب کارپوریٹ سیکٹر بھی فلم انڈسٹری کی سپورٹ کے لیے بھرپور کردارادا کررہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ماہرہ خان نے کہا کہ مجھے فلموں میں کام کرنے کے لیے بہت سی آفرز ہوتی ہیں لیکن میں فلم کی کہانی اوراپنے کردارکے انتخاب کے بعد ہی فلم سائن کرتی ہوں، میں چاہتی ہوں کہ میرے کرداراورکام میں یکسانیت دکھائی نہ دے۔ انھی اصولوں کے ساتھ میں نے ٹی وی ڈراموں میں کام کیا اوراسی لیے لوگ مجھے پسند کرتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔