- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
عراقیوں پر بدترین تشدد سے ڈیوڈ پیٹریاس آگاہ تھے، گارجین
لندن: برطانوی روزنامے دی گارجین نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی افواج کے زیرانتظام عراق میں چلنے والے خفیہ مراکز میں عراقیوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
اس حقیقت سے جنرل ڈیوڈپیٹریاس کوبھی آگاہ رکھا جاتاتھا۔ جمعے کو جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عراق پر امریکی حملے کے دوران امریکی فوج کی سرپرستی میں چلنے والے خفیہ مراکز میں عراقی شہریوں اور دیگر جنگجوؤں کو نت نئے طریقے استعمال کرکے ظالمانہ تشدد کا نشانہ بنایاجاتا رہاہے۔
15ماہ کی طویل تحقیقات کے بعد پتا چلا ہے کہ تشدد کے ان مراکز میں کیے جانیوالے مظالم کے بارے میں اس وقت کے اعلیٰ امریکی حکام جنرل ڈیوڈپیٹریاس کوبھی آگاہ رکھا جاتاتھا۔ واضح رہے کہ یہ رپورٹ وکی لیکس ویب سائٹ پر امریکی فوجی دستاویزات کے جاری کیے جانے کے بعد منظر عام پر آئی ہے۔
، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان مراکز میںغیرقانونی طورپر قید1400سے زائد افراد پر تشدد کے نت نئے طریقے استعمال کیے جاتے رہے جن میں کئی قیدیوں کی جسم کی ہڈیاں توڑدی گئیں اور انھیں مسلسل بغیرکسی علاج معالجے کے ان مراکز میں قید رکھا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔