سندھ کے میڈیکل داخلوں کا ٹیسٹ وفاقی ہائرایجوکیشن کمیشن کے تحت کرانے کا فیصلہ

ویب ڈیسک  منگل 21 نومبر 2017
دوبارہ انٹری ٹیسٹ کے لیے طلبہ کو اضافی فیس ادا نہیں کرنی پڑے گئی،فوٹو:ایکسپریس

دوبارہ انٹری ٹیسٹ کے لیے طلبہ کو اضافی فیس ادا نہیں کرنی پڑے گئی،فوٹو:ایکسپریس

 کراچی: سندھ حکومت نے صوبے بھر کی سرکاری جامعات اور کالجز میں میڈیکل کالجوں میں ٹیسٹ  وفاقی ہائرایجوکیشن کمیشن  کے تحت کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق صوبائی حکومت نے انٹری ٹیسٹ وفاقی ہائرایجوکیشن کمیشن  کے تحت لینے کا اعلامیہ جاری کرتے ہوئے  کہا کہ دوبارہ انٹری ٹیسٹ کے لیے طلبہ کو اضافی فیس ادا نہیں کرنی پڑے گئی جب کہ ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی انٹری ٹیسٹ کا پرچہ تیار کرے گی۔ایک اندازے کے مطابق میڈیکل کے داخلوں کے لیے کراچی سمیت سندھ بھر سے 21ہزار طلبہ و طالبات ٹیسٹ دیں گے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: نتائج کی منسوخی پر میڈیکل کے داخلہ ٹیسٹ میں کامیاب طلبا سراپا احتجاج

اس سے قبل 22اکتوبر  کو نیشنل ٹیسٹنگ سروس(این ٹی ایس) کے تحت ہونے والے ٹیسٹ کو پرچہ آؤٹ ہونے اور غلطیوں پر انکوائری کمیٹی کی روشنی میں نتائج کو منسوخ  کردیا گیا اور دوبارہ انٹری ٹیسٹ لینے کا فیصلہ کیا گیا ۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ کے میڈیکل کالجز میں داخلے کے این ٹی ایس ٹیسٹ کے نتائج منسوخ

اس فیصلے کے خلاف بعض طلبہ نے احتجاج بھی کیا  اور مطالبہ کیا کہ نتائج کو تسلیم کرکے داخلوں کے عمل کو طویل ہونے سے روکا جائے تاہم حکومت نے احتجاج کو خاطر میں نہ لاتے ہوئےشفافیت اور میرٹ پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کرنے کی پالیسی کے تحت 15روز میں دوبارہ ٹیسٹ لینے کا اعلان کیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔