حکمراں جماعتیں انتخابی اصلاحات کیخلاف متحد ہوگئیں، عمران

نمائندہ ایکسپریس  ہفتہ 9 مارچ 2013
ن لیگ اورپیپلزپارٹی نے آرٹیکل 62اور63کے نفاذ کو روکا تو نتائج بھگتنے کیلیے تیاررہیں.  فوٹو: فائل

ن لیگ اورپیپلزپارٹی نے آرٹیکل 62اور63کے نفاذ کو روکا تو نتائج بھگتنے کیلیے تیاررہیں. فوٹو: فائل

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ تمام حکمراں جماعتیں مک مکاکے ایجنڈے پراکھٹی ہوکرعام انتخابات کو آزاد اور منصفانہ بنانے کیلیے آئین کے آرٹیکل62 اور 63 ،انتخابی اصلاحاتی بل کے نفاذ کو روکنے اورالیکشن کمیشن کے اختیارات کومحدودکرنے کے لیے دوبارہ متحدہوگئی ہیں۔

جمعے کوان خیالات کا اظہارانھوں نے یہاں ڈیرہ غازی خان سے آئے ہوئے وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔عمران خان نے کہاہے کہ اصلاحاتی بل کا مقصد 30دنوں میں امیدوار کے ٹیکس ریٹرن ، غیرملکی دوروں، بینک قرضے اور یوٹیلٹی بلز وغیرہ کی جانچ پڑتال کرنا ہے۔ اگر ان اصلاحات کے ذریعے کچھ بھی غلط نہیں توحکمراں جماعتیں ان اصلاحات کو روکنے کے لیے کیوں متحدہوئی ہیں کیونکہ یہ اصلاحات کرپٹ سیاسی نظام کو ختم کردیں گی۔

انھوں نے کہا کہ حکمراں جماعتوں کہ اس اقدام سے ظاہرہوتا ہے کہ دونوں جماعتیں اپنے امیدواروں کو بچانے کے لیے یہ کررہی ہیں کیونکہ ان کے امیدوار ٹیکس چور،بینکوں اوریوٹیلٹی بلزکے ڈیفالٹرہیں اور الیکشن کمیشن میں ان کی جانچ پڑتال سے سب کچھ ظاہرہوجائے گا۔اگرن لیگ اورپیپلزپارٹی نے آرٹیکل62اور63کے نفاذ کو روکا تووہ نتائج بھگتنے کے لیے تیاررہیں۔ انھوں نے کہا کہ اگر انھوں نے ٹیکس اداکیے ہوتے تو وہ ان اصلاحات سے پریشان نہ ہوتے ۔ عمران خان نے کہا کہ قوم جانتی ہے کہ کرپٹ حکمراں جماعتوں نے اپنے جعلی ڈگری ہولڈ راراکین پارلیمنٹ کو بچانے کیلیے پہلے بھی اتحاد کیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔