- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
مسیحی برادری پر حملے کے وقت پنجاب حکومت کہاں تھی، الطاف حسین
لندن: ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ لاہور میں مشتعل افراد کی جانب سے مسیحی برادری کے گھروں کوآگ لگانے کے وقت پنجاب حکومت کہاں تھی،واقعہ پاکستان کے ماتھے پر بدنما داغ کے مترادف ہے۔
لندن سے جاری اپنے بیان میں الطاف حسین کا کہنا تھا کہ لاہور میں مسیحی بستی پردن دہاڑے یلغارکی گئی،100 سے زائد مکانات کو آگ لگائی گئی تو پنجاب حکومت کہاں تھی، اس موقع پر پنجاب کے حکمران، انتظامیہ ،پولیس وقانون نافذ کرنے والے ادارے کیاکررہے تھے، آخر حملہ آوروں کو روکاکیوں نہیں گیا۔ انہوں نے کہا کہ بادامی باغ میں پیش آنے والاواقعہ انتہا پسندی کی پہلی مثال نہیں چند سال قبل پنجاب کے علاقے گوجرہ میں بھی اسی طرح مسیحی بستی پر حملہ کیاگیا لیکن اس واقعے میں ملوث افراد کو بھی سامنے نہیں لایا گیا۔
الطاف حسین کا کہنا تھا کہ اسلام امن کادرس دیتاہے، لاہور میں مسیحی برادری کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ اسلامی تعلیمات کے صریحاً منافی ہے، جس طرح ایک مسیحی بستی کو بربریت کا نشانہ بنایا ہے اس نے ہمارے سرشرم سے جھکادیئے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مسیحی برادری سمیت ملک کی تمام مذہبی اقلیتوں کوجان ومال کاتحفظ فراہم کیاجائے، متاثرہ مسیحی برادری کے نقصانات کاازالہ کیاجائے اورسرکاری خرچ پر ان کی املاک کی ازسرنوتعمیر کی جائے.
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔