- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
فلپائن ویزے کے لیے پولیس تصدیق کی شرط ختم کرنے پرآمادہ
کراچی: پاکستان میں تعینات فلپائن کے سفیر ڈینیل راموس ایسپیریٹو نے کراچی چیمبر کی درخواست پر کے سی سی آئی کے ممبران کے لیے پولیس ویری فکیشن جمع کرانے کی شرط ختم کرنے پر آمادگی ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب کے سی سی آئی کی سفارش پر فلپائن کا ویزا پولیس کے تصدیق کے بغیرہی چیمبر کے خط پر جاری کیا جائے گا جس سے دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تجارت کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔
یہ بات انہوں نے کراچی چیمبر کے دورے کے موقع پر اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہی۔ فلپائن کے سفیر نے کہا کہ پاکستان اور فلپائن کو اپنی معیشت کو فروغ دینے اور عوام کو بہتر آمدنی کے حصول میں مدد دینے کے لیے مشترکہ طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ دونوں ممالک کاروبار و تجارت کو فروغ دینے میں تعاون کرسکتے ہیں کیونکہ اس حوالے سے بہت زیادہ گنجائش موجود ہے۔ انہوں نے پاکستان اور فلپائن کے مابین قریبی اور باہمی روابط کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک 1949سے دوطرفہ تجارتی تعلقات قائم کیے ہوئے ہیں اور اس عرصے میں دونوں ملکوں کے اعلیٰ سطح تبادلے اور معاہدے قابل ذکر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آمد سے قبل اس ملک کے بارے میں اْن کا بھی یہی تاثر تھا کہ یہاں ہر وقت بم دھماکے ہوتے ہیں لیکن جب وہ یہاں آئے تو حالات اس کے برعکس پائے۔
انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ وہ پاکستان کے بارے میں فلپائن کی تاجربرادری کو حقیقت سے آگاہ کریں گے تاکہ فلپائن کے تاجر و صنعت کار زیادہ سے زیادہ تعداد میں پاکستان کا دورہ کریں اور مواقع تلاش کریں۔ انہوں نے پاکستان اور فلپائن کے درمیان کم تجارتی حجم پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ دونوں ملکوں کے عوام میں دستیاب مواقع سے آگاہ نہیں۔ انہوں نے کے سی سی آئی کی ’’ مائی کراچی‘‘ نمائش کا ذکر کرتے ہوئے یقین دہانی کروائی کہ وہ فلپائن کی تاجربرادری کو نمائش کے بارے میں معلومات فراہم کریں گے اور فلپائن کا سفارتخانہ اس نمائش میں خصوصی پویلین کے قیام پر بھی غور کرے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔