پشاوربم دھماکا :مساجد پر حملے کرنا جہاد نہیں فساد ہے، مذہبی رہنما

اسٹاف رپورٹر  اتوار 10 مارچ 2013
 فوٹو: فائل

فوٹو: فائل

کراچی: جماعت اہلسنّت کراچی کے امیر علامہ سید شاہ تراب الحق قادری، مولانا ابرار رحمانی، صوفی محمد حسین لاکھانی و دیگر نے پشاور کی جامع مسجد چشتیہ حنفیہ میں بم دھماکے اور اس کے نتیجے میں خطیب و امام سمیت کئی افراد کی شہادت اور زخمی ہونے کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مساجد پر حملے ناقابل برداشت ہیں۔

ملک میں امن پسند اور محب وطن اہلسنت عوام پر حملے باعث تشویش ہیں، انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ دہشت گردوں کو گرفتار کرکے انھیں عبرتناک سزا دے، سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ فضل کریم، محمد حنیف طیب و دیگر نے پشاور کی جامعہ مسجد میں بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نمازیوں پر حملے کرنے والے اسلام دشمن قوتوں کے ایجنٹ ہیں، مساجد میں دھماکے کرنا جہاد نہیں فساد ہے۔وقت آ گیا ہے کہ حکومت پوری ریاستی طاقت

کے ساتھ دہشت گردوں کو کچل دے، جمعیت علما پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیرودیگرنے مشترکہ بیان میں پشاور چشتیہ مسجد دھماکے کی مذمت کی ہے اور امام مسجد سمیت6 افراد کی شہادت پر لواحقین سے اظہار ہمدری کیا ہے، انھوں نے کہا کہ ملک میں فرقہ وارانہ فسادات کرنے کیلیے اسلام دشمن طاغوتی قوتیں مساجد، مدارس اورمزارات کو نشانہ بنا رہی ہیں، امریکہ کے ایجنٹ دہشت گردی کی کارروائیاں کرکے ملک میں فرقہ وارانہ آگ بھڑکانے کا گھناؤنہ کھیل کھیل رہے ہیں۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے پشاور کے معروف تجارتی مرکز مینا بازار کے قریب واقع جامع مسجد میں ریموٹ کنٹرول بم دھماکے کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نمازیوں کو خون میں نہلانے والے کسی مسلک و مکتب سے تعلق نہیں رکھتے بلکہ ان کا مکتب فقط اور فقط دہشت گردی اور خونریزی ہے، جعفریہ الائنس کے سربراہ سینیٹر علامہ عباس کمیلی، مولانا محمد عون نقوی و دیگر نے پشاور کی جامع مسجد پر ہونے والے بم دھماکے اور بے گناہوں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مساجد و امام بارگاہوں اور مزارات پر حملوں میں ایک ہی گروہ ملوث ہے جس کا مقصد ملک کو غیرمستحکم کرنا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔