ڈاکٹر عاصم کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے پر سیکرٹری داخلہ کو توہین عدالت کا نوٹس

ویب ڈیسک  جمعـء 24 نومبر 2017
حکومت ای سی ایل سے نام ایسے نکالتی ہے جیسے خیرات دے رہی ہو، وکیل ڈاکٹر عاصم۔ فوٹو: فائل

حکومت ای سی ایل سے نام ایسے نکالتی ہے جیسے خیرات دے رہی ہو، وکیل ڈاکٹر عاصم۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ڈاکٹر عاصم کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے پر سیکرٹری داخلہ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا ہے۔

جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے دو رکنی بنچ نے ڈاکٹر عاصم کی جانب سے دائر کردہ توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کی۔ جسٹس فائز عیسٰی نے ڈاکٹر عاصم کے وکیل لطیف کھوسہ سے کہا کہ آپ اپنا کیس لے کر دوبارہ آگئے ہیں۔ جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ میں نے اخبار میں پڑھا ہے کہ ڈاکٹر عاصم کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکال دیا گیا ہے۔ اس پر ڈاکٹر عاصم کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ ای سی ایل سے نام ایسے نکالا جاتا ہے جیسے حکومت خیرات دے رہی ہو اور کل تک تو نام نہیں نکالا گیا تھا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : ڈاکٹر عاصم این او سی کے بغیر کیسے بیرون ملک گئے

جسٹس مشیر عالم نے استفسار کیا کہ آپ بھی اپنے دور میں یہی کچھ کرتے رہے ہوں گے جس پر لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہم نے اپنے 5 سالہ دور میں ایسا کچھ نہیں کیا۔ عدالت نے سیکرٹری داخلہ ارشد مرزا کو توہین عدالت کی درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت آئندہ منگل تک ملتوی کردی۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : ڈاکٹر عاصم کی بلااجازت بیرون ملک روانگی پر احتساب عدالت برہم

واضح رہے کہ سابق وزیر پیٹرولیم اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹر عاصم حسین نے وزارت داخلہ کی جانب سے بیرون ملک سفر کی اجازت نہ دینے اور ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نام نہ نکالنے پر عدالت عظمیٰ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی۔

علاوہ ازیں کراچی کی احتساب عدالت نے ڈاکٹر عاصم کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی ہے۔ عدالت نے کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے اجازت ملنے کے بعد ڈاکٹر عاصم کو بیرون ملک جانے کے لیے این او سی کی ضرورت نہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔