- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کا سنگ بنیاد کل رکھا جائیگا
سخت امریکی مخالفت اور پاکستان کو اس منصوبے کی پاداش میں سنگیں نتائج بھگتنے کی دھمکیوں کو پس پشت ڈالتے پوئے پاکستان اور ایران کے درمیان گیس پائپ لائن منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب پیر 11 مارچ کو سرحدی پوائنٹ گبد زیرو پر منعقد ہوگی۔
صدر اصف علی زرداری تقریب میں شرکت کے لیے ایران جائیں گے، اس تاریخی موقع پر ان کے ایرانی ہم منصب محمود احمدی نژاد بھی موجود ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق اس اہم منصوبے پر قومی اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سمیت چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ اور گورنروں کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کے علاوہ تمام وزرائے اعلیٰ نے تقریب میں شرکت کی تصدیق کی ہے تاہم شہباز شریف ابھی تک اس حوالے سے خاموش ہیں۔ واضح رہے کہ ساڑھے7 ارب ڈالر کے اس گیس منصوبے کے تحت پاکستان ایران سے 21.5ملین کیوبک میٹر گیس روزانہ درآمد کرے گا اور منصوبے کی تکمیل پاکستان میں توانائی کا بحران ختم ہونے میں مدد گار ثابت ہوگی۔
دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے اس معاہدے کے تحت آئندہ 15ماہ میں پاکستانی سرزمین پر 785کلو میٹر طویل پائپ لائن مکمل کی جائے گی جبکہ ایران اپنی سرزمین پر پہلے ہی گیس پائپ لائن بچھانے کا مکمل کر چکا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔