3ماہ کے زر مبادلہ ذخائر رہ گئے، آئی ایم ایف سے قرض لے سکتے ہیں، وزیر خزانہ

مانیٹرنگ ڈیسک / خبر ایجنسیاں  اتوار 10 مارچ 2013
آئل ریفائنریوں والے اربوں کھاگئے،امیدہے اسمبلی کل ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی منظوری دیدے گی ،سلیم مانڈوی والاکی میڈیاسے گفتگو  فوٹو: فائل

آئل ریفائنریوں والے اربوں کھاگئے،امیدہے اسمبلی کل ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی منظوری دیدے گی ،سلیم مانڈوی والاکی میڈیاسے گفتگو فوٹو: فائل

اسلام آباد:  وفاقی وزیر خزانہ سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ ملکی زر مبادلہ کے ذخائرچھ ماہ کیلئے ہونے چاہئیں۔

مگریہ ذخائر تین ماہ کیلیے ہیں،ضرورت پڑی تو آئی ایم ایف سے نیا قرضہ لے سکتے ہیں۔ اس حوالے سے صورتحال پریشان کن ضرور ہے مگر ہم اسے بحران نہیں کہہ سکتے۔میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے وفاقی وزیرخزانہ نے کہا کہ انھوں نے وفاقی کابینہ کی جانب سے ملک بھر میں ٹیوب ویلوں کیلیے بجلی کے مساوی نرخ مقررکیے جانے کے فیصلے کی مخالفت کی تھی۔

کیونکہ اس فیصلے سے15ارب روپے سبسڈی میں اضافہ ہوگا مگرحکومت کا فیصلہ تھا اسی لیے ای سی سی میں منظورکیاگیا۔ انھوں نے کہا کہ ایل این جی کی درآمدکے حوالے سے ٹھیکوں‘معاہدوں اورنرخوں کے تعین کا فیصلہ ای سی سی نے وفاقی کابینہ کو بھجوادیا ہے اب کابینہ ہی اس حوالے سے بہتر فیصلہ کریگی۔ وزیرخزانہ کا کہناتھاکہ میری زیر صدارت ای سی سی کے اجلاسوں میں تمام فیصلے اتفاق رائے سے کیے گئے۔

آئل ریفائنریوں والے اربوں روپے کھاگئے‘ بڑی مشکل سے 6 ارب روپے نکلوائے ہیں ۔ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی 38 لاکھ افراد کی فہرست کا کنٹرول چیئرمین ایف بی آر کے پاس ہوگاچیئر مین ایف بی آر کے علاوہ کوئی بھی ایمنسٹی اسکیم میں سے کسی کانام نہیں نکال سکے گا ۔امیدہے قومی اسمبلی پیر کو ٹیکس ایمنسٹی بل کی منظوری دیدے گی۔

آن لائن کے مطابق وزیرخزانہ نے کہا کہ حکومت نے بھاشاڈیم کی فنڈنگ روک دی ہے اور نیلم جہلم منصوبے کیلیے پچیس ارب روپے مہیا کرنے پر کام جاری ہے۔ رواںمالی سال میں دفاع کیے لیے تیس ارب روپے اضافی مانگے گئے ہیں جس کے بارے میں وزارت خزانہ حتمی فیصلہ اپریل میں کرے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔