انتہا پسندوں کی سینما میں توڑ پھوڑ کی کوشش، پولیس نے لاٹھیاں برسادیں

شوبز ڈیسک  اتوار 26 نومبر 2017
جب سزا نہیں دی جاتی تو کھلم کھلا تشدد اور دھمکیاں دینا آسان ہوتا ہے،عالیہ بھٹ بھی ٹویٹر پر انتہاپسند ہندوؤں پر برس پڑیں۔ فوٹو: سوشل میڈیا

جب سزا نہیں دی جاتی تو کھلم کھلا تشدد اور دھمکیاں دینا آسان ہوتا ہے،عالیہ بھٹ بھی ٹویٹر پر انتہاپسند ہندوؤں پر برس پڑیں۔ فوٹو: سوشل میڈیا

گوروگرم: مظاہرین نے ایک سینما گھرمیں گھس کرتوڑپھوڑ کرنے کی کوشش بھی جس پر پولیس نے لاٹھی چارج کرکے انتہاپسندہندوؤں کو منتشر کردیا۔

بالی ووڈ فلم ’’پدماوتی‘‘ شوٹنگ کے آغازسے ہی مشکلات کاشکار ہے کچھ روز قبل ہندو انتہاپسندوں کی طرف سے فلم کے ہدایتکار سنجے لیلا بھنسالی اور اداکارہ دیپکا پڈوکون کے سرکاٹنے پر انعام مقرر کردیاگیا تھا جب کہ ایک روز قبل جے پور میں قلعے کی دیوار پر ایک شخص کی نعش لٹکا دی گئی جب کہ پاس ہی پڑے پتھر پر پدماوتی کے خلاف نعرے لکھے گئے تھے اس کے علاوہ انتہاپسندوں کی طرف سے گزشتہ روز ایک بھیل واڑاکے ایک سینما گھر کے سامنے احتجاج کیا گیا اور مظاہرین نے سینماکے اندر گھس کر توڑ پھوڑ کرنے کی کوشش بھی جس پر پولیس نے لاٹھی چارج کرکے انھیں منتشر کردیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ہریانہ اور راجستھان میں گزشتہ روز میوار ریجنل جنرل اسمبلی اور انتہا پسند ہندوتنظیم کی کال پراحتجاجی مظاہرے کیے گئے اس موقع پر منڈل اور ہامیراہ گڑھ سمیت کئی علاقوں میں شٹرڈاؤن ہڑتال کی گئی بھیل واڑامیں کرنی سینا کے کارکنوں نے ریلی نکالی اور فلم پر مکمل پابندی عائد کرنے کے لیے نعرے بھی لگائے۔ اس موقع پر مظاہرین نے ایک سینما گھرمیں گھس کرتوڑپھوڑ کرنے کی کوشش بھی جس پر پولیس نے لاٹھی چارج کرکے انتہاپسندہندوؤں کو منتشر کردیا۔

دوسری طرف کرنی سینا کے صدر مہاپیل سنگھ مکرانہ نے کہاہے کہ انھوںنے ہریانہ میں فلم ’’پدماوتی‘‘ پر مکمل پابندی عائد کرنے کے لیے ڈپٹی کمشنر کو درخواست جمع کرادی ہے اورہمیں امید ہے کہ جلد ہی فلم کی نمائش پر پابندی لگادی جائے گی ۔

دریں اثنابالی ووڈاداکارہ عالیہ بھٹ بھی انہتاپسند ہندوؤں پر برس پڑی ہیں اور انھوںنے ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں لکھاہے کہ جب سزا نہیں دی جاتی تو کھلم کھلا تشدد اور دھمکیاں دینا اسان ہوتا ہے اسی لیے یہ سب ہورہا ہے ساتھ ہی انھوں نے تمام معاملات پر حیرانگی کا بھی اظہار کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔