امریکا اور طالبان مل کر ملک میں حالات کشیدہ کررہے ہیں، صدر کرزئی

رائٹرز  اتوار 10 مارچ 2013
صدر حامد کرزئی نے کہا کہ امریکا اور طالبان ملک میں حالات خراب کر کے یہ تاثر پیدا کرنا چاہتے ہیں کہ افغانستان میں امریکی فوجیوں کے جانے کے بعد حالات مزید بگڑ جائیں گے۔ فوٹو: فائل

صدر حامد کرزئی نے کہا کہ امریکا اور طالبان ملک میں حالات خراب کر کے یہ تاثر پیدا کرنا چاہتے ہیں کہ افغانستان میں امریکی فوجیوں کے جانے کے بعد حالات مزید بگڑ جائیں گے۔ فوٹو: فائل

کابل: افغانستان کے صدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ امریکا اور طالبان سازش کے تحت مل کر افغانستان میں امریکی اور نیٹو فورسز کے انخلا کو روکنا چاہتے ہیں۔

صدر کرزئی نے ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا اور طالبان ملک میں حالات خراب کر کے افغان حکام اور شہریوں کے سامنے یہ تاثر پیدا کرنا چاہتے ہیں کہ افغانستان میں امریکی فوجیوں کے جانے کے بعد حالات مزید بگڑ جائیں گے اور ملک میں امن قائم رکھنے کیلئے امریکی اور نیٹو افواج کا رہنا ناگزیر ہو گا۔ گزشتہ روز ہوئے 2 بم دھماکوں کا حوالہ دیتے ہوئے جن میں 17 افراد ہلاک ہوئے تھے افغان صدر نے کہا کہ ان دھماکوں کا مقصد افغان عوام کو یہ سمجھانا تھا کہ ملک سے امریکی افواج کے انخلا کے بعد طالبان دوبارہ ہم پر اپنی طاقت مسلط کرنا چاہیں گے۔

افغان صدر حامد کرزئی نے کہا کہ یہ دھماکے امریکا کی خاطر کئے گئے تاکہ اس کی افواج کو مزید وقت کے لئے خطے میں روکا جا سکے، انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ طالبان اور امریکا کے درمیان قطر میں روز کی بنیادوں پر مذاکرات بھی جاری ہیں۔

دوسری جانب ایک امریکی افسر نے حامد کرزئی کے اس بیان کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات کا کوئی سلسلہ جاری نہیں ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔