- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
فلمسٹارآسیہ بیگم کا انتقال
پاکستان فلم انڈسٹری کی معروف اداکارہ آسیہ بیگم ہفتے کو کینیڈا میں انتقال کر گئیں۔ آسیہ بیگم نے 1970ء سے 1980ء تک پاکستان کی فلم انڈسٹری پر راج کیا۔ وہ پنجابی اور اردو دونوں زبانوں کی فلموں میں یکساں مقبول رہیں۔ بھارتی پنجاب میں فردوس کے پیدائشی نام سے دنیا میں آنکھ کھولنے والی آسیہ نے قیام پاکستان کے بعد اپنے اہل خانہ کے ساتھ نقل مکانی کی اور کراچی کو ٹھکانا کیا، پھر شوبز کی مجبوری انھیں لاہور لے آئی اور یہاں مرحومہ نے ایک سے ایک ہٹ فلم میں کام کیا۔ آسیہ اپنے وقت کی یقیناً ٹاپ کی ہیروئن تھیں۔
ایک زمانے میں ان کے بغیر کسی پنجابی فلم کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا تھا۔ انھوں نے جس دور میں فلم انڈسڑی میں قدم رکھا، اس دور میں شبنم، رانی، سنگیتا، ممتاز، زمرد، بابرہ شریف،نجمہ جیسی خوبرواور باصلاحیت اداکارائیں موجود تھیں۔ انھوں نے سلطان راہی، یوسف خان، وحید مراد اور منور ظریف کے ساتھ کئی سپر ہٹ فلموں میں کام کیا۔ پنجابی کی شہرہ آفاق فلم مولا جٹ میں وہ ہیروئن تھیں۔ ان کی دیگر معروف فلموں میں جیرا بلیڈ، غلام، وعدہ اور سہرے کے پھول شامل تھیں۔ 1977ء میں انھیں فلم قانون میں بہترین اداکاری پر نگار ایوارڈ ملا۔
1979ء میں فلم آگ میں بہترین معاون اداکاری پر نگار ایوارڈ ملا۔ آسیہ بیگم نے اپنے عروج کے زمانے میں ایک غیر فلمی شخصیت سے شادی کر لی اور پھر کینیڈا شفٹ ہو گئیں۔ شادی کے بعد وہ فلموں سے مکمل طور پر کنارہ کشں ہو گئیں تھیں۔ ان کی وفات سے ماضی کے درخشاں ستاروں میں ایک اور ستارہ بجھ گیا۔ ہماری دعا ہے کہ مشیت ایزدی مرحومہ کو اپنے جوار رحمت میں جگہ مرحمت فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا کرے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔