فیض آباد ہنگامے، نجی املاک کو 2 کروڑ کا نقصان، 7 مقدمات درج

نمائندہ ایکسپریس  جمعرات 30 نومبر 2017
آپریشن کے بعد جلاؤ گھیراؤ میں املاک کو نقصان پہنچانے کے مزید 7 مقدمات درج،فوٹوفائل

آپریشن کے بعد جلاؤ گھیراؤ میں املاک کو نقصان پہنچانے کے مزید 7 مقدمات درج،فوٹوفائل

 راولپنڈی: راولپنڈی پولیس نے فیض آباد دھرنے کے خاتمے کیلیے آپریشن کے بعد جلاؤ گھیراؤ میں املاک کو نقصان پہنچانے کے مزید 7 مقدمات درج کر لیے ہیں۔

شہریوں اور تاجروں کی جانب سے درج کئے گئے ان مقدمات میں جلاؤ گھیراؤ کرنیوالوں کو نامعلوم ظاہر کیا گیا ہے جبکہ تاجروں اور شہریوں کے املاک کو پہنچنے والے نقصان کا تخمینہ 2 کروڑ روپے کے قریب لگایا گیا ہے۔ تھانہ صادق آباد میں دھرنے کے متعلق درج ہونیوالے مقدمات کی تعداد اب 8 ہوگئی ہے جبکہ راولپنڈی کے دیگر تھانوں میں بھی 11 مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ تھانہ صادق آباد میں تاجراورنگزیب نے مقدمہ درج کرایا کہ مظاہرین نے ان کے فرنیچر کو آگ لگادی اور شیشے توڑے۔ انہوں نے اپنا نقصان سوا لاکھ ظاہر کیا ہے۔

مقامی ہوٹل کی انتظامیہ کی جانب سے ناصر احمد نے مقدمہ درج کرایا جس میں توڑ پھوڑ کا تخمینہ 4 لاکھ بتایا گیا ہے۔ تاجر ملک امجد حسین نے مقدمہ درج کرایا کہ مشتعل افراد نے پٹرول کے گولے کریسنٹ فرنیچر بلڈنگ میں پھینکے جس سے عمارت میں آگ لگ گئی اور 85 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔ تاجر خضر حیات نے مقدمہ درج کرایا ہے کہ مظاہرین نے ان کی دکان کو آگ لگادی جس 3 لاکھ کا نقصان ہوا۔ اورنگزیب نامی شہری نے اپنی گاڑی کے جلائے جانے کا مقدمہ درج کرایا۔

پلازہ مالک امتیاز عباسی نے پلازہ کی دیوار گرانے، فرنیچر، بجلی ٹرانسفارمر جلانے کا مقدمہ درج کرایا۔ امتیاز عباسی نے نقصان کا تخمینہ 3 لاکھ ظاہر کیا ہے۔ سی این جی پمپ کے گارڈ وحید اختر کی طرف سے درج مقدمہ میں کہا گیا ہے کہ چند نامعلوم افراد نے 7 گاڑیوں کو آگ لگائی، ایک دفتر سے 6 لاکھ 85 ہزار اور دوسرے دفتر سے 60 ہزار چھین لئے۔ اس مقدمہ میں نقصانات کا تخمینہ 86 لاکھ 25 ہزار روپے ظاہر کیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔