سول اسپتال، ملزمان سزائے موت کے قیدی کو چھڑا کر لے گئے

اسٹاف رپورٹر  منگل 12 مارچ 2013
سول اسپتال کے قریب قیدی کو بھگاکر لے جانیوالے ملزمان کی فائرنگ سے گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ کر بکھرے ہوئے ہیں جبکہ پولیس اور رینجرز اہلکار موجود ہیں ۔ فوٹو : ایکسپریس

سول اسپتال کے قریب قیدی کو بھگاکر لے جانیوالے ملزمان کی فائرنگ سے گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ کر بکھرے ہوئے ہیں جبکہ پولیس اور رینجرز اہلکار موجود ہیں ۔ فوٹو : ایکسپریس

کراچی:  سول اسپتال کے قریب برگر کھانے جانے والے سزائے موت کے قیدی کو اس کے ساتھی چھڑا کر لے گئے۔

اس دوران موٹر سائیکلوں پر سوار ملزمان کی اندھا دھند فائرنگ سے پولیس کے سب انسپکٹر اور 3 سپاہیوں سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے ، فائرنگ سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ، فرار ہونے والا قیدی علاج کی غرض سے سول اسپتال آیا تھا جو برگر کھانے کے بہانے پولیس اہلکاروں کو اپنے ہمراہ لے گیا ، غفلت و لاپروائی کا مظاہرہ کرنے پر سینٹرل جیل کے جیلر کو معطل کر دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق سول اسپتال بابائے اردو روڈ پر موٹر سائیکلوں پر سوار ملزمان نے پولیس اہلکاروں کی حراست میں برگر کھانے جانے والے اپنی ساتھی عبدالقیوم بلوچ کو چھڑا کر لے گئے اس دوران ملزمان کی شدید فائرنگ سے کورٹ پولیس کا سب انسپکٹر محمد خالق ، کانسٹیبلز طارق ، شعیب اختر اور دلدار حسین کے علاوہ سول اسپتال کے او ٹی ٹیکنیشن سجاد زخمی ہوگیا جبکہ ملزمان قیدی عبدالقیوم بلوچ ولد عبدالغنی بلوچ کو ہتھکڑی سمیت اپنے ساتھ لے جانے میں کامیاب ہوگئے ۔

فائرنگ سے موقع پر موجود افراد میں بھگدڑ مچ گئی اور خوف و ہراس پھیل گیا ،جیل پولیس کے سپاہی محمد قاسم نے بتایا کہ قیدی عبدالقیوم بلوچ کو اے ایس آئی منظور کی کسٹڈی میں سول اسپتال علاج کی غرض سے لایا گیا تھا تاہم وہ اور اے ایس آئی منظور دوا خریدنے گئے تھے کہ اس دوران کورٹ پولیس کا سب انسپکٹر عبدالخالق اور دیگر سپاہیوں کو ملزم برگر کھانے کے بہانے سول اسپتال کے عقب میں واقع بابائے اردو روڈ پر قائم برگر کی دکان پر لے گیا جہاں پہلے سے موجود اس کے ساتھیوں نے پولیس پر فائرنگ کر دی اور اسے چھڑا کر لے گئے ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔