سانحہ عباس ٹاؤن: وزیراعلیٰ نے 36 زخمیوں میں چیک تقسیم کیے

اسٹاف رپورٹر  منگل 12 مارچ 2013
کراچی: وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ متاثرین عباس ٹاؤن میں امدادی چیک تقسیم کررہے ہیں ۔ فوٹو : ایکسپریس

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ متاثرین عباس ٹاؤن میں امدادی چیک تقسیم کررہے ہیں ۔ فوٹو : ایکسپریس

کراچی:  وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے پیر کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقدہ ایک سادہ تقریب میں سانحہ عباس ٹاؤن کے 36 زخمیوں میں فی کس 10,10 لاکھ روپے کے چیک بطور معاوضہ تقسیم کیے ۔

ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا ، وزیر بلدیات آغا سراج درانی ، سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید سردار احمد ، ایم کیو ایم کے رہنما حیدر عباس رضوی، شیخ محمد افضل، مجلس وحدت المسلمین کے جنرل سیکریٹری مولانا صادق تقوی و دیگر موجود تھے ۔ اس موقع پر سانحہ عباس ٹاؤن کے شہدا کے لیے فاتحہ خوانی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا بھی کی گئی ۔ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے اپنے مختصر خطاب میں کہا کہ عباس ٹاؤن کا سانحہ بہت بڑا سانحہ ہے جس پر جتنا افسوس کیا جائے کم ہے ، ہم متاثرہ افراد کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔

حکومت سندھ متاثرین کی ہر ممکن امداد کر رہی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ سانحہ عباس ٹاؤن کی انکوائری رپورٹ جلد سامنے آجائے گی اور ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سانحے میں شہید افراد کے لیے 15 لاکھ ، زخمیوں کو فی کس 10 لاکھ روپے دیے گئے ہیں جبکہ ان کے علاج معالجے کے اخراجات بھی حکومت سندھ برداشت کرے گی ۔ انھوں نے کہا کہ صدر مملکت کی ہدایت پر واقعے کے باعث منہدم ہونے والے فلیٹس دوبارہ تعمیر کیے جائیں گے جس کے لیے کمشنر کراچی کو ہدایت دے دی گئی ہے تاکہ متاثرہ خاندانوں کی جلد از جلد بحالی ممکن بنائی جاسکے ۔

دریں اثناگورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان اور وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ حکومت نے سانحہ عباس ٹاؤن کے متاثرین کی بحالی کے لیے درکارفنڈز وعدے کے مطابق فراہم کردیے ہیں ۔ وہ گورنر ہاؤس میں متاثرین کی بحالی کے سلسلے میں اعلیٰ سطح کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے ۔ اجلاس میں صوبائی وزیر بلدیات آغا سراج درانی، چیف سیکریٹری راجہ محمد عباس، کمشنر کراچی ہاشم رضا زیدی اور دیگر حکام نے شرکت کی ۔

اس موقع پر بتایا گیا کہ 80 سے زائد زخمیوں میں سے ہر ایک کو10 لاکھ روپے فی کس کے حساب سے امدادی رقم کی ادائیگی کردی گئی ہے جبکہ جاں بحق 56 افراد میں سے 29 کے کاغذات کی تصدیق ہوگئی ہے، انھیں اگلے2دن میں 15 لاکھ کے حساب سے ادائیگی کردی جائیگی جبکہ باقی افراد کی تصدیق جاری ہے ۔

گورنر اور وزیراعلیٰ نے کہا کہ متاثرین کی بحالی کا عمل مکمل ہونے تک مکان کا کرایہ اور راشن کی مد میں ادائیگی کی جاتی رہے گی ۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ متاثرہ فلیٹس کی تعمیر و بحالی کے لیے حکومت سندھ نے 13 کروڑ روپے مختص کردیے ہیں اور ان کے انہدام کا کام شروع ہوچکا ہے جس کے بعد تعمیراتی کام شروع ہوجائے گا ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔